• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازشریف کو شاہانہ پروٹوکول چاہیے، فواد چوہدری

Nawaz Sharif Wants Royal Protocol In Pakistan Fawad Chaudhry

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کہتے ہیں کہ آپ لندن کی سڑکوں پر تو مجنوں کی طرح اکیلے گھوم سکتےہیں لیکن پاکستان میں شاہانہ پروٹوکول چاہیے۔

نواز شریف کی آج کی پیشی کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ عدالت میں ساڑھے پانچ منٹ کی پیشی پر حکومت نے لاکھوں روپیہ ضائع کیا،ملزم نوازشریف 45 گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ احتساب عدالت پہنچے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ آپ کو اپنے دکھوں کا حال بھی چٹ پڑھ کر بتانا پڑے تو پھر اس کا مطلب ہے کہیں خرابی ہے،دل کی باتیں کاغذوں پر نہیں ہوتیں ۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاپا واپس آئے ہیں ہمیں خوشی ہے، لیکن ہمیں پپو اور پیسے بھی پاکستان میں چاہئیں، لندن میں پاکستان کے لوگوں کا تین ہزار کروڑ روپیہ پڑاہے، یہ واپس چاہیے۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا ہے کہ آج جس طرح سپریم کورٹ کے فیصلوں کا مذاق اڑایا گیا ملکی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی،سپریم کورٹ کے ججز اور جے آئی ٹی کے اراکین کی آپ سے ذاتی دشمنی کیا ہے ،لوگوں کو بے وقوف سمجھنے پر بھی انہیں سزا ہونی چاہیے ۔

ان کا کہنا ہے کہ آپ 134 دن کی سماعت اور 60 دن کی جے آئی ٹی میں نہیں بتا سکے کہ پیسے کہاں سے آئے،اگر بتادیتے کہ پیسے کہاں سے آئے تو یہ نہ کہنا پڑتا کہ مجھے کیوں نکالا۔

فواد چوہدری کہتے ہیں کہ نواز شریف خود ساڑھے نو سال وزیراعظم رہے ، شہباز شریف 15سال سے پنجاب کے وزیراعلیٰ چلے آ رہے ہیں،20سال کی مکمل پاور کےبعد آپ کہیں کہ موقع نہیں ملا تو اس پر سر ہی پکڑ سکتےہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آگئے ہیں تو مردوں کی طرح مقابلہ کریں، ڈراموں کی بیواؤں کی طرح چوڑیاں نہ توڑیں، سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آج کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیا جائے ، نیب کے ججز کودباؤ سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کیے جائیں ۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ نواز شریف احتساب کا سامنا کرنے نہیں آئے، اپنی سیاست بچانے آئے ہیں ، وہ احتساب پر سیاست کررہے ہیں، انہیں اس کی اجازت نہ دی جائے ، نازو نعم میں پلے ہوئے لوگ انقلاب نہیں لایا کرتے ۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ عدالت میں اور بات کرتےہیں باہر آکر اور بات کرتےہیں، ہم وزیراعظم اور ن لیگ کی کابینہ کو کہتے ہیں کہ اپنی ٹور نہ دیکھیں، ملک کو دیکھیں، نیا مینڈیٹ ضروری ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کےخلاف مقدمات کا مستقبل صرف ردی کی ٹوکری ہے، میاں صاحب کے معاملات پاکستان کے عوام سے خراب ہیں، لیڈر آف اپوزیشن کے لیے متحدہ ہمیں ووٹ کررہی ہے ہم انہیں ووٹ نہیں کررہے ۔

تازہ ترین