• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی سوڈان میں فسادات، 170 افراد ہلاک، کئی سو زخمی

South Sudan Riots 170 Peoples Killed Hundreds Injured

جنوبی سوڈان میں فسادات میں 170 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں، متاثرہ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کرکے فوج تعینات کردی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران متحارب گروپوں کے درمیان خونی فسادات میں 170 افراد ہلاک اور کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جنوبی سوڈان کے ویسٹرن لیکس ایریا سے رکن پارلیمنٹ دہاروائی مبور ٹینی نے کہا ہے کہ اگر ان فسادات کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کو بھی شامل کیا جائے تو یہ تعداد 200 تک پہنچ جاتی ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 6 دسمبر کو ڈنکا قبائل کے درمیان ہونے والے فسادات سے دوگنی ہے، حکومت کی جانب سے متاثرہ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر کے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

صدارتی ترجمان اتینی ویک اتینی کا کہنا ہے کہ متحارب گروپوں کی جانب سے ایک دوسرے پر گرینیڈ پھینکے جا رہے ہیں اور راکٹ سے حملے کیے جا رہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق نسلی فسادات کی وجہ سے شہری محصور ہو کر رہ گئے ہیں جب کہ ایمرجنسی کا مقصد فسادات کا خاتمہ ہے۔

مقامی وزیر بول مچوک کا کہنا ہے کہ فسادات کے دوران ایک دوسرے کے گھر بھی نذر آتش کیے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔

جنوبی سوڈان میں مخالف کمیونیٹیز کے درمیان فسادات کی ایک طویل تاریخ ہے اور ان فسادات کے دوران ایک دوسرے کے مال مویشی بھی لوٹ لیے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ لڑائی جھگڑوں کے دوران مخالف قبائل سے تعلق رکھنے والی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور بچوں کو اغوا کر لیا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی سوڈان میں آدھے سے زیادہ آبادی کو ہنگامی بنیادوں پر غذا فراہم کیے جانے کی ضرورت ہے جب کہ ایک تہائی سے زیادہ افراد گھروں سے محروم ہیں۔

تازہ ترین