• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہنسی کےپردے میں چھپے قادر خان کی زندگی کےدکھ، درد

اپنی مزاحیہ اداکاری سے روتے ہوئے لوگوں کو بھی ہنسا دینے کی قدرت رکھنے والے قادر خان 300سے زائد فلموں میں کام کر چکے ہیں جبکہ 100سے زائد فلموں کے مکالمے بھی لکھ چکے ہیں۔

قادر خان بلوچستان کے علاقے پشین میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کا خاندانی شجرا افغانستان سےجاملتا ہے۔ قادر خان سے پہلے ان کے تین بھائی آٹھ برس کی عمر تک چل بسے تھے۔

یہ بات ان کی والدہ کو کافی پریشان کرتی تھی۔ انہوں نےاپنے شوہر سے بھارت آنے کی ضد کی اور یوں قادر خان ممبئی جابسے مگر شاید یہاں آکر بھی ان کی قسمت نہ بدلی اور ان کے حالات بد سے بدتر ہوگئے۔ انھی مشکل حالات کی وجہ سے قادر خان کے والدین نے علیحدگی اختیار کرلی۔

والد کے جانے کے بعد قادر خان کے نانا اور ماموں نے ان کی والدہ کی دوسری شادی کرادی لیکن شادی کے بعد بھی قادر خان کے حالات بہتر نہ ہوئے اور نوبت یہاں تک آگئی کہ وہ تین دن کھانا کھاتے تو تین دن فاقہ کرناپڑتا۔

انھی حالات سے تنگ آکر انہوں نے پڑھائی چھوڑ کر کام کرنے کاسوچالیکن ان کی والدہ نے انہیں روکا اور کہا’بیٹا میں جانتی ہوں تم کہاں جا رہے ہو مگر جتنے مشکل حالات ہوں ہوں گے میں ان کا سامنا کر لوں گی تم صر ف پڑھوکیونکہ پڑھائی سے ہی ہمارے گھر میں خوشیاں آسکتی ہیں‘

یہ بات سن کر جیسے قادر خان نے پیچھے مڑ کرہی نہیں دیکھا ۔ انہوں نے سول انجینئرنگ تک کرڈالی ۔

قادر خان کا فلمی کیرئیر کا آغازکالج میں لکھے ایک ڈرامے ’لوکل ٹرین ‘سےہوا جو لوگوں کو کافی پسند آیا اور اس کے چرچے اتنے ہوئے کہ انہیں فلم ’جوانی دیوانی ‘میں بحیثیت رائٹر فلم انڈسٹری میں متعارف ہونے کا موقع ملا ۔ایک بار ان کی کامیابی کا سلسلہ شروع ہوا تو پھر ساری عمر ہی جاری رہا۔

انہوں نے فلموں میں اداکاری بھی کی اور ایک معمولی بھکاری سے لیکر ولن اور کروڑ پتی شخص تک کے بے شمار کردار نبھائے ۔وہ بھی اس خوبی سے کہ گویا انہی کے لئے تخلیق کئے گئے ہوں۔

قادر خان ناسازی طبیعت کی بنا پر ان دنوں فلم سے ہی نہیں اپنے وطن سے بھی دور کینیڈا میں اپنے بیٹے کے ساتھ مقیم ہیں۔ وہ وہیل چیئرپر ہیں اور انہیں صحت کے کئی عارضے لاحق ہیں۔ بطور انسان ہم دعاگو ہیں کہ وہ جلد صحت یاب ہوں اور پھر سے فلموں کی طرف لوٹ سکیں۔۔۔ہنستے ہنساتے اور قیقہے بکھیرتے۔

 

تازہ ترین