• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوئٹزرلینڈ: پاکستانی بینکار کی جاسوسی کروانے والے کی خودکشی

 ایک پاکستانی بینکار کی جاسوسی کے الزام اور ایک خودکشی نے سوئٹزر لینڈ کے دوسرے بڑے انتہائی معروف بینک کو ہلا کر رکھ دیا۔

دستیاب اطلاعات کے مطابق اس بحران کا آغاز اس وقت ہوا جب صرف دو سال کے عرصے میں مذکورہ بینک کے سرمائے میں 46 بلین ڈالر سے زائد اضافہ کرنے والے پاکستانی اقبال خان نے اپنی جاسوسی کرنے والوں کو بیچ سڑک پر روک کر ان کی تصاویر اتاریں اور اس کی اطلاع پولیس کو دے دی۔

جب پولیس نے تحقیقات شروع کیں تو معلوم ہوا کہ پاکستانی بینکار کا پیچھا کرنے والے عام افراد نہیں بلکہ ایک ڈیٹیکٹیو ایجینسی کے کارندے تھے جو سوئٹزر لینڈ کے دوسرے بڑے اور انتہائی قابل احترام تصور کئے جانے والے  بینک کے سی ای او کے کہنے پر اقبال خان کا پیچھا کر رہے تھے۔

سرمائے سے متعلقہ ذرائع ابلاغ میں شائع شدہ رپورٹس کے مطابق 43 سالہ اقبال خان نے تیس سال کی عمر میں اپنا بینکنگ کیرئیر شروع کیا۔ انہوں نے 12 سال تک ارنسٹ اینڈ ینگ نامی فرم میں آڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں جبکہ 2013 میں انہوں نے کریڈٹ سوئیس بینک کے ہیڈ آف ویلتھ مینجمنٹ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں۔

اس بینک کے سی ای او ایک افریقن نژاد آیوری کوسٹ سے تعلق رکھنے والے تیجان تھیام تھے، شائع رپورٹس کے مطابق اقبال خان اور تیجان تھیام کے درمیان ذاتی جھگڑا تھا جو اس وقت شروع ہوا، جب اقبال خان نے تیجان تھیام کے بالکل ساتھ والا مکان خریدا اور اسے گرا کر بالکل نیا مکان تعمیر کرنا شروع کردیا، جس پر دونوں خاندانوں کے درمیان مختلف موضوعات پر کشیدگی  رہی۔

کچھ عرصہ قبل دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کی اطلاع اقبال خان نے بینک کی انتظامیہ کو دے دی، جس پر بینک میں کام کے ماحول میں تلخی آنے کے سبب اقبال خان نے ملازمت چھوڑ کر کسی اور بینک میں ملازمت کی کوشش شروع کردی۔

تاہم اس کے اپنے سابقہ بینک کے ملازمین سے میل جول میں اضافہ ہوگیا، اس بات کو کریڈٹ سوئس کی انتظامیہ نے شک کی نظر سے دیکھنا شروع کردیا اور اس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے ایک جاسوسی فرم کی خدمات حاصل کیں۔

ایک ویک اینڈ پر اقبال خان نے اپنا پیچھا کرنے والے کو روک کر اس کی گاڑی کی تصاویر اور اسکی ویڈیو بنائیں، جس پر گاڑی میں سوار افراد اقبال خان  کو دھمکیاں دیتے ہوئےفرار ہوگئے۔

پولیس کو اطلاع دینے پر یہ راز کھلا کہ اقبال خان کی جاسوسی بینک انتظامیہ کے کہنے پر کی جارہی تھی، جس کو خدشہ تھا کہ نیا بینک اقبال خان کے ذریعے اس کے گاہکوں تک نہ پہنچ جائے، معاملہ سامنے آنے پر اس خفیہ رابطہ کروانے والے شخص نے خودکشی کرلی، جس نے جاسوس کمپنی کے ساتھ معاملات طے کروائے تھے۔

تازہ ترین