• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف:جسٹس ایس اے ربّانی

صفحات: 360 ،قیمت: 600 روپے

ناشر: رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی۔

پاکستان کی عدالتی تاریخ کے نام وَر ترین ججز میں جسٹس ایم آر کیانی سرِفہرست قرار دیے جا سکتے ہیں۔ وہ محض عدالتی فیصلوں ہی میں نہیں بولتے تھے،بلکہ پاکستان کی اوّلین فوجی آمریت کے سالار جنرل ایّوب خان کے خلاف بے باکی سے اظہارِخیال کے باعث بھی مُلک بَھر ہی نہیں، سابق مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش)میں بھی بے پناہ عزّت و تکریم کے حامل گردانے جاتے تھے۔ اُنہوں نے انگریزی میں کئی کتب تحریر کیں،تاہم اُن کی اُردو کتاب ’’افکارِ پریشاں‘‘ ناقدینِ ادب کی رائے میں طنز و مزاح کی چند اعلیٰ ترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ 

جسٹس ایس اے ربّانی کا شمار بھی ایک نام وَر جج کے طور پر کیا جاتا ہے۔ اُن کی ایک وجۂ شہرت یہ بھی رہی ہے کہ وہ اپنی عدالت میں زیرِسماعت کیسز کے فیصلوں میں کبھی غیر ضروری تاخیر نہیں کیا کرتے تھے۔ جسٹس صاحب 2002ء میں سندھ ہائی کورٹ کے جج کے عُہدے سے سُبک دوش ہوئے اور اب ’’کچوکے‘‘ کے عنوان سے حکمت کے موتی لیے ادب پرستوں کی عدالت میں موجود ہیں۔جسٹس صاحب کے ’’کچوکے‘‘ خوابِ غفلت میں مبتلا قوم کی ذہنی بیداری کے لیے اُن کی طرف سے تجویز کردہ تیر بہدف نسخہ ہے۔

تازہ ترین