محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہنگامی مراسلہ بھجوایا گیا ہے، جس کے مطابق افریقن ویرینٹ کورونا وائرس انتہائی خطرناک اور تیزی سےپھیل رہا ہے۔
مراسلے کے مطابق خدشہ ہے کہ آئندہ کچھ روز میں افریقن ویرینٹ وائرس پاکستان کو بھی متاثر کرسکتا ہے، لہٰذا کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرایا جائے۔
محکمہ داخلہ کے مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے والوں پر جرمانہ کیاجائے۔
دریں اثنا محکمہ داخلہ سندھ کے اعلامیہ کے مطابق صوبے کے تمام تعلیمی ادارے بدستور کھلے رہیں گے۔
سندھ میں وبائی امراض ایکٹ کے تحت نئی پابندیاں 15دسمبر تک نافذ العمل ہونگی۔ کراچی ڈویژن سانگھڑ اور سکھر اضلاع میں ویکسینیشن مہم بہتر بی کیٹگری میں شامل ہے۔
سیاحت، تفریحی پارکس، سوئمنگ پولز اور فلائٹ میں سفر کورونا ویکسین سے مشروط ہوگا تاہم سی کیٹگری میں شامل اضلاع کے ہوٹلز میں 50 فیصد نشستیں خالی رکھنے کی پابندی عائد ہوگی۔
محکمہ داخلہ سندھ نے مزید کہا کہ کراچی ڈویژن میں ان ڈور ڈائننگ کے لئے 70 فیصد کی اجازت ہوگی جبکہ سندھ بھر میں سینما 25 گھنٹے، کاروباری مراکز رات دس بجے تک کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی جبکہ لاڑکانہ، میرپورخاص، حیدر آباد ڈویژن، خیرپور اور گھوٹکی میں 300 افراد سے زائد کے شادی بیاہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق سانگھڑ، سکھر اضلاع اور کراچی ڈویژن میں 500 افراد کے ان ڈور اجتماعات کی اجازت ہوگی۔
محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق سی کیٹگری میں شامل اضلاع میں 300 افراد سے زائد کے ان ڈور اجتماع پر پابندی ہوگی۔