• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کو فراہمی آب کا ایک اور منصوبہ 65MGD التوا کا شکار

کراچی (طاہر عزیز / اسٹاف رپورٹر) کراچی کو فراہمی آب کا ایک اور منصوبہ ’65MGD‘ التواء کا شکار ہوگیا ہے ، متعلقہ کمیٹی نے اعتراضات کئے ہیں کہ واٹر بورڈ فراہمی پر 4سے 5پیسے فی گیلن لاگت ہے تاہم اس منصوبے سے 65پیسے فی گیلن اخراجات آئیں گے اور دنیا میں کہیں بھی پانی کا بلک سسٹم پرائیویٹ پارٹی کے سپرد نہیں کیا جاتا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کو پانی فراہمی کے ایک منصوبے 65ایم جی ڈی جسے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کیا جانا تھا متعلقہ کمیٹی کے اعتراضات کے بعد التوا کا شکار ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی موجودہ قلت پر قابو پانے کیلئے منظور شدہ کوٹہ جو کراچی کو پورا سپلائی نہیں ہو پا رہا اسے مکمل کرنے کیلئے دریائے سندھ سےہالیجی اور گجو ہیڈ ورکس سے 65,65ایم جی ڈی کے دو منصوبے منظور کئے گئے ہیں جس میں سے گجو ہیڈورکس سے 65ایم جی ڈی پانی ڈملوٹی تک پہنچایا جائے گا ۔

اس منصوبے کو واٹر بورڈ نےپبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے مکمل کرنے کے ابتدائی کا غذی مکمل کر لی ہے۔

تاہم باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں گزشتہ روز ہونے والی کمیٹی کی میٹنگ جس میں ایم ڈی واٹر بورڈ،پروجیکٹ ڈائریکٹر 65؍ ایم جی ڈی، کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر حکام نے شرکت کی ،مختلف اعتراضات سامنے آئے جس میں بتایا گیا کہ واٹر بورڈ اس وقت اپنے ذرائع سے شہر کو جو پانی فراہم کرتا ہے

اس کی فی گیلن قیمت چار سے پانچ پیسے پڑتی ہے جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مکمل کرنے کی صورت میں 65پیسے فی گیلن اخراجات آئیں گے، دوسری اہم بات یہ سامنےآئی کہ دنیا میں کہیں بھی پانی کا بلک سسٹم پرائیویٹ پارٹی کے سپرد نہیں کیا جاتا۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کے بعض ممبران کے اعتراضات کے بعد فی الحال اس منصوبے پر کام روک دیا گیا ہے۔

تازہ ترین