• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PST اور JEST پاس امیدوار متعلقہ ڈی ای اوز میں رل گئے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں پرائمری اسکول ٹیچرز (پی ایس ٹی) اور جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز (جے ای ایس ٹی) کے امتحان پاس کرنے والے امیدوار متعلقہ ڈی ای اوز میں رُلنے لگے، دستاویزات جمع کرانے کیلئے دفتری عملے کی جانب سے غلط معلومات دئیے جانے کے باعث کئی کئی دن دفتر کے چکر کاٹنے پر مجبور، امیدواروں کا کہنا ہے کہ لگتا ہے سندھ حکومت حیلے بہانوں سے امیدواروں کو مسترد کرکے اپنے من پسند افراد بھرتی کرنا چاہتی ہے۔ اسٹار گیٹ پر ڈسٹرکٹ ایجوکیش آفس کے دو دفاتر موجود ہیں جن میں سے ایک پرائمری اور دوسرا ایلیمنٹری، سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری کے نام سے ہے۔ امیدواروں کو کاغذات جمع کرانے کے حوالے سے پرائمری سیکشن کی جانب سے مسلسل غلط معلومات دئیے جانے پر مرد اور خواتین امیدواروں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، امیدواروں کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے پرائمری سیکشن نے کاغذات جمع کرانے کیلئے کہا اور اپنی چیک لسٹ فراہم کی لیکن جب وہ مذکورہ چیک لسٹ کے مطابق اپنے کاغذات جمع کراچکے تو اگلے دن اسی دفتر کی جانب سے بنائے گئے آفیشل واٹس ایپ گروپ میں اعلان کیا گیا کہ ایف آر سی اور یو سی سرٹیفکیٹ بھی جمع کرائیں حالانکہ یہ دونوں دستاویزات چیک لسٹ میں موجود نہیں تھیں۔ جب متعلقہ دستاویزات جمع کراکے امیدوار واپس آئے تو اگلے دن گروپ میں اعلان کیا گیا کہ جن افراد نے پرائمری سیکشن میں اپنے کاغذات جمع کرائے ہیں وہ دوبارہ آکر اپنے کاغذات ایلیمنٹری والے سیکشن میں جمع کرائیں۔ دوسری جانب چند امیدواروں نے پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی کے کاغذات ایلیمنٹری سیکشن میں جمع کرائے تو ایلیمنٹری سیکشن کے عملے کا کہنا تھا کہ پرائمری سیکشن غلط معلومات دے رہا ہے اور اپنی مرضی سے امیدواروں سے کاغذات جمع کر رہا ہے جبکہ تمام کاغذات ایلیمنٹری سیکشن میں جمع ہوں گے اور جب امیدواروں کو بھرتی کا لیٹر مل جائے گا تب پرائمری سیکشن امیدواروں کو دیکھے گا۔ امیدواروں کا کہنا ہے کہ پرائمری سیکشن اور ایلیمینٹری سیکشن کے درمیان تعاون کا فقدان ہے جس کی وجہ سے کئی امیدوار ایک ہفتے سے مختلف اعتراضات پر دفتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب ڈی ای او کی جانب سے کاغذات جمع کرانے کی آخری تاریخ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے اکثر امیدوار پریشان ہیں۔ کراچی میں بلدیاتی اداروں میں تبدیلی، یونین کونسل کی تبدیلی وغیرہ کی وجہ سے کئی امیدواروں کے ڈومیسائل، پی آر سی ڈی، یو سی سرٹیفکیٹ اور ایف آر سی میں مسائل سامنے آرہے ہیں اور دفتری عملے کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ اگر کاغذات پورے نہ ہوئے تو آپ کی بھرتی نہیں ہوگی۔ امیدواروں نے وزیر تعلیم سردار علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ امیدواروں کیلئے کاغذات جمع کرانے کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں اور اگر کچھ کمی بیشی ہے تو امیدواروں کو وہ کاغذات بنوانے کا وقت دیا جائے کیونکہ زیادہ تر امیدواروں نے اہلیت کی بناء پر آئی بی اے ٹیسٹ پاس کیا ہے اور اہلیت ہونے کے باوجود صرف کاغذات مکمل نہ ہونے پر انہیں بھرتی نہ کئے جانا نا انصافی ہوگی۔ امیدواروں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ لگتا ہے سندھ حکومت حیلے بہانوں سے امیدواروں کو مسترد کرکے اپنے من پسند افراد بھرتی کرنا چاہتی ہے۔

تازہ ترین