غذائی ماہرین کی جانب سے مجموعی صحت پر مثبت اثرات کے لیے وسطی ایشیا میں پائے جانے والے پہاڑی پتھروں میں سے نکلنے والے سلاجیت کے استعمال کو مفید قرار دیا جاتا ہے۔
سلاجیت زیادہ تر گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے نکالا جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق سلاجیت کے استعمال سے بیش بہا فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں جس میں جسمانی کمزوری سمیت ذہنی کمزوری کے خاتمے کا بھی حل موجود ہے، سلا جیت میں 80 سے زائد مختلف قسم کے معدنیات کے ساتھ فولک ایسڈ اور ہیمک ایسڈ بھی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔
الزائمر ڈیزیز پر کی گئی ایک بین الاقوامی تحقیق کے نتائج کے مطابق سلاجیت کا استعمال بڑھاپے کے عمل کو سست اور عمر درازی کا سبب بنتا ہے، سلاجیت میں فولک ایسڈ بھاری مقدار میں پائے جانے کے سبب بڑھاپے کی رفتار سُست ہو جاتی ہے اور انسان خود کو طویل عمر تک جوان اور توانا محسوس کرتا ہے۔
سلاجیت کا استعمال جسم میں سوزش کے خلاف مؤثر خصوصیات رکھتا ہے اور اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ سلاجیت خون کی کمی میں بننے والے اسباب کو روکتا ہے اور خون میں صحت مند خلیات یا ہیموگلوبن کی افزائش کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے، سلاجیت آئرن اور ہیمک ایسڈ سے بھر پور جز ہے، یہ آئرن کی کمی بھی دور کرتا ہے۔
سلاجیت کا استعمال دل اور شریانوں کی صحت میں بھی مؤثر کردار ادا کرتا ہے، سلاجیت میں ایک اینٹی آکسیڈنٹ گلوٹاتھائن پایا جاتا ہے جسے دل کی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے جبکہ اس میں موجود ہیمک ایسڈ خون میں کولیسٹرول کو کم کرتا ہے جس کے نتیجے میں فالج کے امکانات بھی قدرتی طور پر کم ہو جاتے ہیں۔
سلاجیت مواد کا استعمال کیسے کیا جائے ؟
اونچے پہاڑوں کی چٹانوں سے حاصل ہونے والا سلاجیت (مواد) عام طور پر پاؤڈر یا مائع کی شکل میں مارکیٹ میں دستیاب ہوتا ہے۔
مائع کی شکل میں حاصل کیا گیا سلاجیت عام طور پر پانی یا دودھ میں تحلیل کر کے دن میں 1 سے 3 بار لیا جا سکتا ہے جبکہ پاؤڈر کی شکل میں ملنے والا سلاجیت عام طور پر دودھ کے ساتھ پیا جاتا ہے۔
ماہرین کی تجویز کے مطابق صحت مند لوگوں کو سلاجیت کا استعمال ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 3سو سے 5سو ملی گرام تک کرنا چاہیے۔
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ سلاجیت ہمیشہ معالج کے مشورے سے ہی اپنی روٹین میں شامل کریں۔