• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

IMF سن لے اسٹیٹ بینک بل سمیت تمام بلز واپس لینگے، ن لیگ

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سن لے اسٹیٹ بینک بل سمیت بلڈوز کئے گئے تمام بلز واپس ہونگے، عددی برتری تو ٹیلی فونز نے پوری کردی، کم از کم ایوان میں بحث تو ہوتی ، کل عوام کا قتل نامہ تھا جس پر مہر لگائی گئی ،پہلے عوام کو مہنگائی کا کینسر لگایا اورپھر گلا ہی کاٹ دیا،وزیر خزانہ 1997 سے ہر حکومت میں رہے ہیں،6 ماہ پہلے وزیر خزانہ جنت کی تصویر دکھا رہے تھے ایسا کیا ہوا 6 ماہ میں اپکو عوام کے خون کا آخری قطرہ نچوڑنے کی ضرورت پڑ گئی ،آئی ایم ایف کے پاس جانا جرم نہیں بلکہ سرینڈر کرنا جرم ہے، حکومت فیل وزیروں کی سرکس ہے،ایک وزیر اپنی وزارت میں فیل ہو جائے تو اس کو اس سے بھی بڑی وزارت مل جاتی ہے،سٹیٹ بینک بل سب سے خطرناک ہے ، اپنی معیشت کی چابی ہم نے آئی ایم ایف کے حوالے کر دی ،رات کے اندھیرے میں بغیر کسی بحث ہوئے اسے پاس کروایا گیا ، منی بجٹ سے 25 ہزار فی گھرانہ اضافی بوجھ ڈالا گیا ، 23 مارچ کو عظیم الشان عوامی پریڈ ہوگی،حکومت اس پریڈ کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن)کے رہنماؤںشاہد خاقان عباسی،احسن اقبال ،مفتاح اسماعیل اور خرم دستگیر خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ کل پارلیمان کا سیاہ ترین دن تھا پاکستان کے عوام پر 7 سو ارب روپے سے زیادہ کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے کوشش کی ایوان میں ووٹنگ بھی نہ ہوسکے، اسکی کوئی تاریخ میں مثال نہیں کہ ایوان میں بحث بھی نہ ہوسکی، عجلت میں بلز پاس کروائے گئے، وہ عجلت کیا تھی بتانے سے قاصر تھے، سب سے خطرناک بل ہے کہ اپنی معیشت کی چابی ہم آئی ایم ایف کے حوالے کررہے ہیں، نجی محفلوں میں وزراءکہتے ہیں ہم آئی ایم ایف کے ہاتھوں مجبور ہیں،آپ مجبور ہیں تو ایسے بل کا دفاع کیوں کررہے ہیں؟ رکن قومی اسمبلی خرم دستگیر نے کہاکہ کل عوام کا قتل نامہ تھا جس پر مہر لگائی گئی پہلے عوام کو مہنگائی کا کینسر لگایا اور کل گلا ہی کاٹ دیا۔ اسٹیٹ بنک کانام اب سلیو بنک یعنی غلام بنک رکھ دینا چاہے۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سالانہ کے حساب سے 7 سو ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید