حکیم راحت نسیم سوہدروی
سبزیوں کے افادیت سے انکار ممکن نہیں، مگر افسوس کہ ہمارے یہاں خاص طور پر شہری علاقوں میں سبزیاں استعمال کرنے کا رجحان کم سے کم ہوتا جارہا ہے۔ حالاں کہ ماہرینِ اغذیہ کا کہنا ہے کہ ہرفرد کو روزانہ کم از کم تین سو تا ساڑھے تین سو گرام سبزی استعمال کرنی چاہیے۔ صحت مند و توانا رہنے کے لیے متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے۔اورہماری غذا تب ہی متوازن کہلائے گی، جب ہمارے غذائی شیڈول میں سبزیاں بھی شامل ہوں۔
اصل میں ہمارے جسم کو روزانہ لحمیات، نمکیات، نشاستہ اور چربی درکار ہوتے ہیں، جو ہمیں آٹے، چاول ،دال، گوشت، دودھ اور دہی سے حاصل ہوتے ہیں۔اگرچہ تھوڑی بہت مقدار میں حیاتین اور معدنیات بھی مل جاتے ہیں،مگر یہ دونوں اجزاء سبزیوں میں وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سبزیوں میں حیاتین الف،ب،ج کے علاوہ کیلشیم، پوٹاشیم، آیوڈین اور فولاد بھی موجود ہوتے ہیں، تو ایک اہم جُز ریشہ بھی شامل ہے، جو نظامِ انہضام درست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
مقامِ شکر ہے کہ ہمارے مُلک میں ہر طرح کی سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں ،جن میں سے ایک پالک بھی ہے ۔ پالک بَھرپور غذائی خواص کی حامل اینٹی آکسیڈنٹ سبزی ہے، خاص طور پر جب اسے بھاپ میں یا اُبال کر پکایا جائے، تو ایسی صُورت میں وٹامن اے، بی، سی اور ای وافر مقدار میں حاصل ہوتے ہیں۔ نیز، پالک میگنیشیم، کیلشیم، پوٹاشیم اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی بھی مآخذ ہے۔
پالک کا استعمال اُن لوگوں کے لیے بے حد مفید ہے، جو موٹاپے سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں،کیوں کہ اس میں کیلوریز کم مقدار میں پائی جاتی ہیں۔ پالک میں flavonoidsبھی موجود ہوتے ہیں، جوسرطان اور سوزش سے تحفّظ فراہم کرتے ہیں۔ واضح رہے، دیگر سبزیوں مثلاً گاجر، پھول اور ولایتی گوبھی کی نسبت پالک سرطان کی روک تھام میں زیادہ مؤثر و معاون پائی گئی ہے۔ پالک میں موجود معدنیات، تیزابیت کم کرنے میں معاون ہیں، جب کہ دِل اور آنکھوں کے امراض میں بھی اس کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
یہ ہمارے اعصاب اور ذہن پر مفید اثرات مرتّب کرتی ہے،تو اعصاب اور رگوں میں غیر ضروری چربی جمع ہونے سے روکتی ہے۔ اس میں موجود وٹامن اے کی وافر مقدار جِلد کو مناسب نمی فراہم کرتی ہے، تو جِلدی بیماریوں، کیل مہاسوں اور جھریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔ ایک اور بات یاد رکھیں کہ پالک میں موجود Oxalic نامی ایسڈ، کرسٹلز میں تبدیل ہوجاتا ہے، جو گُردوں کے لیے انتہائی مضر ہے، لہٰذا اسے کچا استعمال کیا جائے، نہ زیادہ پکایا جائے۔ البتہ کچی پالک اُن اشیاء کے ساتھ کبھی کبھار استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں، جن میں وٹامن سی موجود ہو،کیوں کہ یہ وٹامن جسم میں فولاد، جذب ہونے کا عمل بڑھا دیتا ہے۔
پالک، ایسی سبزی ہے، جو نہ صرف باآسانی دستیاب ہے، بلکہ اسے کچن گارڈن میں بھی اُگایا جا سکتا ہے۔ اسے ہمیشہ ہلکی آنچ پر کم پانی کے ساتھ تھوڑی دیر تک پکائیں، تاکہ اس کے غذائی خواص ضایع نہ ہوں ۔ تازہ پالک کا استعمال زیادہ مناسب ہے کہ ریفریجریٹر اور کولڈ اسٹوریج میں رکھنے سے اس کی غذائی افادیت میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ البتہ محفوظ طریقے سے اسے ریفریجریٹر میں آٹھ روز اور کولڈ اسٹوریج میں ایک ماہ تک تازہ رکھا جا سکتا ہے۔ یاد رہے، جو افراد تھائی رائیڈ گلینڈ ، جوڑوں کے درد یا پھر گُردے میں پتھری کی تکالیف میں مبتلا ہیں، وہ پالک کے استعمال سے اجتناب برتیں۔