اسلام آباد (اے پی پی، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر ہیگ میں مستقل ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بھارت سے فوری اور دیانتدارانہ عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے، دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کو درست ثابت کرتا ہے کہ انڈس واٹر ٹریٹی بدستور مؤثر اور فعال ہے اور بھارت کو اسے یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا کوئی حق نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پیر کو یہاں جاری بیان نے کہا ہے کہ کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کی سماعت کرنے والی ثالثی عدالت نے قرار دیا ہے کہ اسکی اہلیت برقرار ہے اور یہ کہ ان کارروائیوں کو بروقت، موثر اور منصفانہ انداز میں آگے بڑھانا اس کی ذمہ داری ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے بیان میں کہا کہ پاکستان ثالثی عدالت کی جانب سے اعلان کردہ ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ 27 جون کو ثالثی عدالت نے اس ضمنی ایوارڈ کا اعلان کرنے کا فیصلہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو التوا میں رکھنے کے غیر قانونی اور یکطرفہ اعلان کے تناظر میں کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس ضمنی ایوارڈ کا خیر مقدم کرتا ہے، یہ ایوارڈ پاکستان کے اس موقف کی توثیق کرتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ درست اور فعال ہے اور بھارت کو اس پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔