خیبر پختون خوا میں آج دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کا میدان سج گیا، پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی مقبولیت کا امتحان بھی شروع ہو گیا۔
خیبر پختون خوا کے 18 اضلاع میں عوام آج ووٹ کے ذریعے فیصلہ کر رہے ہیں، صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔
خیبر پختون خوا میں جاری دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے دوران کئی جگہوں پر مختلف گروپوں کے درمیان تصادم، فائرنگ اور ہاتھا پائی کے واقعات پیش آئے ہیں جس کے نتیجے میں 1 شخص جاں بحق اور کئی افراد زخمی ہو گئے۔
ایبٹ آباد میں شیروان کے علاقے باغ درہ کے گورنمنٹ پرائمری اسکول باغ درہ پولنگ اسٹیشن کے باہر 2 گروپوں کے درمیان فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے دوران ایک شخص جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہو گئے۔
ایس پی ہیڈ کوارٹرز عارف جاوید کے مطابق مقتول کی لاش اور زخمیوں کو بے نظیر شہید ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت سردار شمریز کے نام سے ہوئی ہے۔
واقعہ تھانہ شیروان کی حدود پولیس چوکی کوٹھیالہ کے قریب پیش آیا ہے جس کے ذمے دار ملزمان فرار ہو گئے۔
ادھر اپر کوہستان میں جالکوٹ اور کمیلہ پولنگ اسٹیشنز میں 2 گروپوں کے درمیان تصادم، ہاتھا پائی اور پتھراؤ کے باعث ایک شخص زخمی ہو گیا۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق یہ تصادم خواتین کے ووٹ پر ہوا ہے۔
واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے، پولنگ کا عمل روک کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
خیبر پختون خوا کے ضلع بٹگرام کے خواتین پولنگ اسٹیشن میں اسٹاف خاتون شیر خوار بچے سمیت ڈیوٹی پر موجود ہیں۔
فی میل پولنگ آفیسر اپنے 4 ماہ کے بچے سمیت فرائض انجام دینے پہنچی ہیں جنہوں نے بچے کے لیے اسکول ڈیسک کو جھولا بنا لیا ہے۔
ووٹنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن میں بچے کے رونے کی آوازیں بھی گونجنے لگیں۔
بٹگرام کے گورنمنٹ پرائمری اسکول گیر ولی میں کمسن بچہ ووٹرز کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
شمالی وزیرستان میں آج ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل اسپن وام کے علاقے طوری میں انتخابات سے پہلے دھاندلی کی مبینہ کوشش کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے مقرر کیے گئے متعلقہ ڈی آر او نے واقعے کی تحقیقات کاحکم دے دیا اور شفاف انتخاب کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دھاندلی کے حوالے سے تحصیل چیئرمین کے آزاد امیدوار محسن فراز نے اپنے ویڈیو بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی امیدوار شیر باز خان مبینہ جعلی پولنگ عملے کے ذریعے پری پول ریگنگ کرنا چاہتے ہیں۔
آزاد امیدوار محسن فراز کا کہنا ہے کہ جعلی پولنگ عملہ پی ٹی آئی امیدوار کے لے بکسوں میں ووٹ ڈال رہا تھا۔
محسن فراز کے حمایتیوں نے 2 خواتین کو پولیس کے حوالے بھی کیا ہے۔
ڈی پی او عقیق حسین نے صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پری پول ریگنگ کی شکایت ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور واقعے کی چھان بین کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب ڈی آر او شاہد علی خان نے ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پریزائیڈنگ آفیسر کے مطابق پہلے سے تعینات اسٹاف نے انہیں اب تک رپورٹ نہیں کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ریزرو اسٹاف سے فی میل اسٹاف دیا گیا تو پرانے اسٹاف ممبر پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔
ڈی آر او شاہد علی خان کے مطابق مخالف امیدوار کے حامی ریزرو اسٹاف سے ملنے والی خواتین پولنگ کے عملے کو جعلی اسٹاف قرار دیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے اور پولنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل تمام امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کو خالی ڈبے دکھائے جائیں گے۔
مبینہ جعلی پولنگ ایجنٹ خاتون نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ انہیں بنوں کرم ان ہوٹل میں ٹریننگ دی گئی تھی اور انہیں پی ٹی آئی کے امید وار ولی اللّٰہ وزیر نے یہاں پہنچایا تھا۔
پی ٹی آئی کے امید وار ولی اللّٰہ وزیر کا کہنا ہے کہ یہ خواتین ان کی پولنگ ایجنٹس ہیں جنہیں پولنگ کے حوالے سے تربیت دی گئی ہے۔
خیبر پختون خوا کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ عوام جمہوریت کے استحکام کے لیے اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات خیبر پختون خوا محمد علی سیف نے پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں صوبے میں آج دوسرے مرحلے کے ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے یہ بات کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 18 اضلاع کی 65 تحصیلوں میں بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں، جن میں تقریباً 80 لاکھ سے زیادہ ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات خیبر پختون خوا نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تمام ضروری انتظامات کیے ہیں۔
سوات کے گورنمنٹ سیکنڈری ہائی اسکول نمبر 3 شاہ درہ میں پولنگ تاخیر کا شکار ہے۔
ووٹرزکی بڑی تعداد سوات کے مذکورہ پولنگ اسٹیشن کے باہر موجود تھی، جہاں کافی دیر تک پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا۔
ووٹرز کا کہناتھا کہ عملے کی غفلت کی وجہ سے پولنگ شروع نہیں ہو رہی۔
پریذائیڈنگ آفیسر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کچھ پولنگ ایجنٹس نہیں آئے جس کی وجہ سے پولنگ کے عمل میں تاخیر ہوئی ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے لوئر دیر میں واقع جندول ثمر باغ پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
صوبے بھر میں تمام پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے سامان کی گزشتہ روز ترسیل کر دی گئی تھی۔
شمالی اور جنوبی وزیرستان، اورکزئی، شانگلہ، مالا کنڈ، دیر بالا، دیر زیریں، چترال، مانسہرہ، بٹ گرام، تورغر اور کوہستان میں بھی پولنگ ہو گی۔
ایبٹ آباد اور سوات میں سٹی میئر کی نشست کے لیے کڑا مقابلہ متوقع ہے۔
بلدیاتی الیکشن میں 29 ہزار 3 سو 38 امیدوار میدان میں ہیں، تحصیل میئر اور چیئرمین کی نشستوں کے لیے 651 امیدوار ہیں۔
ویلیج، نیبرہڈ میں جنرل نشستوں پر 13 ہزار 331 افراد انتخابی عمل میں حصہ لے رہے ہیں، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 201 امیدوار میدان میں ہیں۔
مزدور اور کسان کی نشستوں پر 6602، یوتھ پر 5446 امیدوار جبکہ اقلیتی نشستوں پر 107 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہو گا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کے 18 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کے سلسلے میں شکایات کے اندراج اور انہیں نمٹانے کے لیے الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کنٹرول روم مسلسل نتائج کے آنے تک قائم رہے گا، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ پولنگ کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن اور اسپیشل سیکریٹری بھی تمام پولنگ کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ابھی تک کنٹرول روم میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے، سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عوام بلا خوف و خطر ووٹ ڈالنے آئیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، پولنگ پُر امن طور پر جاری ہے۔