• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرتب: عالیہ کاشف عظیمی

سنڈے میگزین کے پلیٹ فارم سے ہم نے آپ کو ’’مائوں کے عالمی یوم‘‘ کے موقعے پر پیغامات لکھ بھیجنے کا سندیسہ دیا، جواباً لاتعداد پیغامات موصول ہوئے۔ چوں کہ تمام تر پیغامات کی اشاعت ایک شمارے میں ممکن نہیں، لہٰذا آج اس سلسلے کی پہلی اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔

(عظیم ماؤں کے نام)

مدرز ڈے کے موقعے پر پاکستانی قوم کی جانب سے پاک فوج، رینجرز، پولیس اور سیکیوریٹی ایجنسیز کے اہل کاروں کی عظیم ماؤں کومحبّت بَھرا سلام قبول ہو۔ (اسامہ، فہد اور فیضان، اورنگی ٹاؤن، کراچی سے)

(والدہ (مرحومہ) کے لیے)

پیاری امّی! آپ2فروری2020ء کو ہمیں داغ مفارقت دے گئیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو غریقِ رحمت کرے۔ آپ کی لحد کو منوّر اور تاحدِ نگاہ وسیع فرمائے۔ (ثاقب حسین قریشی اینڈ سسٹرز، بی ایم سوسائٹی، حیدرآباد سے)

(دُنیا بَھر کی ماؤں کے نام)

میرا پیغام دُنیا کی تمام عظیم ماؤں کے نام ہے، جو مصائب، تکالیف اور مشکلات برداشت کرکے اپنی اولاد کو اُس مقام تک لے جاتی ہیں، جہاں انسان ایک باعزّت زندگی گزار سکتا ہے۔ اے ماں! تُو واقعی عظیم ہے۔ مَیں دُنیا کی تمام عزّت و احترام تیرے نام کرتا ہوں۔ ہیپی مدرز ڈے۔ (دِلدار گلزار، محلّہ راجہ سلطان، راول پنڈی سے)

(میری زندگی، امّی جان کے لیے)

امّی جان! مجھے آپ جیسا مقدّر نہیں، مگر آپ کی دُعائیں چاہئیں۔آئی لو یو سو مچ۔ (حمیدہ گل، کوئٹہ سے)

(جان سے عزیز، ماں جی کے نام)

میری ہنس مُکھ، بہادر ماں! اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ سلامت رکھے۔ آپ نے میری ہر مشکل کو آسان بنایا اور ہر موقعے پر میرا ساتھ دیا۔ زندگی میں کبھی بھی کسی چیز کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔ آپ ہی کے دَم سے میری دُنیا آباد ہے۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت وتن درستی کے ساتھ لمبی زندگی عطا فرمائے۔آپ کو اپنا دِن مبارک ہو۔ (آپ کی بیٹی، فرح کی جانب سے)

(پیاری دادی(مرحومہ) کے لیے)

یا اللہ! ہماری پیاری دادی جان کو غریقِ رحمت فرما۔ ہمیں ان کی کہی تمام باتیں، نصیحتیں بہت یاد آتی ہیں۔ (حسیب، منیب، علی، حسنین،سمیرہ اور بریرہ، اورنگی ٹائون، کراچی کی جانب سے)

(والدہ(مرحومہ)کے نام)

پیاری امّی! ایک ہی سال میں کیسے وقت بدل جاتا ہے۔ پچھلے سال آپ حیات تھیں، لیکن اِمسال بس آپ کی پرچھائیں ، یادیں ہی رہ گئی ہیں۔ آپ کے بغیر رمضان المبارک اور عید خاموشی سے گزر گئی۔ گھر میں ایک سنّاٹا سا چَھا گیا ہے۔ اللہ پاک آپ کو جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ (محمّد شیراز اینڈ برادز، جنگ شاہی، ضلع ٹھٹّھہ کی اُداسی)

(ماؤں کے نام)

کیا زمانہ آگیا ہے کہ اب ماں جیسی عظیم ہستی سے اظہارِ محبّت کے لیے صرف ایک دِن مخصوص کردیا گیا ہے،مگر میرے لیے تو ہر روز ماں کا دِن ہے، جس کے قدموں تلے میری جنّت ہے۔اور مادرِ وطن، پیارا پاکستان بھی میری دھرتی ماں ہے۔ میرا مُلک سدا سلامت رہے، آباد رہے۔ اس پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوں۔ اللہ تعالیٰ سب کے مائوں کو سلامت رکھے اور جو اس دُنیا میں نہیں رہیں، اُن کے درجات بُلند فرمائے۔ (محمّد لیئق شہرت حسین، فیڈرل بی ایریا، کراچی کا پیغام)

(عظیم امّی جان کے لیے)

میری آنکھوں میں بسی امّی! آپ کی دید ہی میری حیاتِ نو ہے۔ (بنتِ سومرخانگل، کلی ترخہ، کوئٹہ سے)

(والدہ (مرحومہ) کے لیے)

ماں اولاد کی محبوبہ ہوتی ہے۔ اُس کا ہر بچّہ اُس سے عشق کرتا ہے اور جب وہ اس دُنیا سے چلی جاتی ہے، تو ناکام و نامُراد عاشق کی مانند بالکل بے رنگ زندگی گزارتا ہے۔ پیاری امّی! آپ سے جدا ہوئے چھے ماہ ہوئے ہیں، مگر لگتا ہے کہ جیسے صدیاں بیت گئی ہیں۔پتا نہیں، آپ کے بغیر کیسے زندگی کٹے گی۔ آپ بہت یاد آتی ہیں، کبھی بھی میرے دِل سےجُدا نہیں ہو سکتیں۔ (آپ کی بیٹی، افشاں ظہیر، مومن آباد، سائیٹ ایریا، کراچی کی یاد)

(ہماری جنّت، ہماری امّی کے نام)

پیاری امّی! اللہ پاک آپ کوسدا سلامت رکھے ۔ہیپی مدرز ڈے۔ (مریم ولید، اورنگی ٹاؤن، کراچی کی جانب سے)

(پیاری والدہ (مرحومہ) کے نام)

امّی جی! آپ کے جانے کے بعد سے آج تک جو وقت گزرا، صرف آپ کی یادوں ہی کے سہارے گزارا ہے۔سچ تو یہ ہے کہ دِل سے آپ کی یاد جاتی ہی نہیں، بلکہ ہر لمحہ بڑھتی جارہی ہے۔ ہمیں آپ کی ایک ایک بات، ہنسنا بولنا، ڈانٹنا اور دُعائیں دینا بہت یاد آتا ہے۔ اے کاش! آپ واپس آسکتیں۔ (سیّدہ بتول فاطمہ اور سیّد امانت علی عابدی کی جانب سے)

(پیکرِخلوص اور مجسّم محبّت، ممّا، گلِ حنا کے لیے)

ہماری پیاری ممّا! آپ بہت اچھی ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو سدا سلامت رکھے۔ہم آپ کی خواہش کے مطابق بڑے ہو کر پاکستان کا نام روشن کریں گے۔ (عرشمان علی اور اذلان علی کا عہد)

(ستّر ماؤں سے زیادہ پیار کرنے والے، اللہ میاں کے نام)

اللہ میاں! مَیں آپ کی پکار(اذان) کا جواب لبّیک سے دے کر آپ سے بہت ساری باتیں، دُعائیں کرتی ہوں اور مجھے یقین ہے کہ آپ میری سب باتیں، التجائیں سُنتے ہیں۔تب ہی میری ہر اچھی سوچ اور اُمید کی لَو کبھی بُجھنے نہیں دیتے۔  (آنسہ گڑیا نذیر، کوئٹہ سے)

(میری پیاری ماں کی نذر)

مِرے دِن کی طرح روشن مِری ہر رات ہوتی ہے

دُعا ماں کی ہر اِک موسم میں میرے ساتھ ہوتی ہے (عامر علی کی جانب سے)

(پیاری حجن ،امّی جان کے نام)

یا اللہ! مجھے اتنی توفیق عطا فرما کہ میں اپنی ماں کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرسکوں۔ (ڈاکٹر سرور لعل سومرؔ، اے وَن سٹی، کوئٹہ کی دُعا)

(پیاری امّی، جمن معراج(مرحومہ) کے لیے)

گزشتہ برس9مئی کو ماؤں کے عالمی یوم کے موقعے پر جنگ، سنڈے میگزین میں آپ کا مختصر سا تعارف شایع ہوا، جس پر ہم سب نہال ہوگئے، مگر کیا معلوم تھا کہ رواں برس مدرز ڈے سے قبل ہی آپ ہم سب سےجدا ہوجائیں گی۔اللہ پاک آپ کو غریقِ رحمت فرمائے۔ (حاجی خلیل الرحمٰن ،برادران وہم شیرہ، اورنگی ٹاؤن، کراچی کا دُکھ)

(ماں کی نذر)

قرآں نے ماں کے پیار کی ایسی مثال دی

قدموں میں اس کے جنّت الفردوس ڈال دی (ضیاالحق قائم خانی، جھڈّو ،میر پورخاص کی جانب سے)

(دُنیا بَھر کی ماؤں کے لیے)

ماں کی آغوش، دھوپ میں گھنا سایا اور تپتے صحرا میں ٹھنڈک کا احساس ہے۔ ماں تِری عظمت کو سلام۔ یا اللہ! جن کی مائیں حیات ہیں، اُن کا سایا ان کی اولاد پر تادیر قائم رکھنا۔ہماری پیاری امّی جان، جو کہ رواں برس مارچ کے مہینے میں خالقِ حقیقی سے جا ملیں، ان کو جنّت الفردوس میں اعلیٰ ترین مقام عطا فرما۔ (جمیلہ سلیم قریشی، شاہی بازار، حیدرآباد کی جانب سے)

(پیاری نانی، حاجن رحمت بی بی ڈاھا کے نام)

ہم سب اپنی نانی جان کے درجات کی بُلندی کی دُعا کرتے ہیں، جن کی زندگی بَھر کی کاوشوں سے برادری میں نیکو کاری اور حج و عُمرے کا رواج عام ہوا۔ میری نانی پہلی خاتون تھیں، جنہوں نے اپنے قبیلے میں سب سے پہلے حج کیا اور مَرتے دَم تک تہجد گزار رہیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری قوم کی دیگر خواتین کو بھی ایسی نیکی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ مدرز ڈے پر تمام مائوں کو سلام۔ (ڈاکٹر محمّد حمزہ خان ڈاھا، لاہور سے)

(والدہ (مرحومہ) کی نذر)

یہ کیا دستِ اجل کو کام سونپا ہے مشیّت نے

چمن سے توڑنا پھول اور ویرانے میں رکھ دینا

پیاری امّی! آپ12مارچ2022ء کو ہمیںسوگ وار کرکے خالقِ حقیقی سے جاملیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی لحد کو پُرنور اور جنّت کے باغوں میں سے ایک باغ بنائے۔ آپ کو جنّت الفرودس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور ہمیں آپ کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق دے۔ (محمّد اسحاق قریشی اور اہلِ خانہ، اورنگی ٹاؤن، کراچی سے)

(پیاری ماں کے نام)

بیٹا چاہے نکما ہو یا نافرمان، مگر ماں وہ واحد ہستی ہے،جو اس سے ناتا نہیں توڑتی اور اس کے گھر آنے کے انتظار میں بے چین رہتی ہے۔ (یعقوب ملک، ضلع چنیوٹ سے)

(پیاری ماں، حاجرہ بیگم کے لیے)

ایک روز ہم نے امّی جان سے پوچھا،’’امّی! آپ کے قدموں تلے جنّت ہے، جو ماں کی عظمت کی نشانی ہے۔ اگر آپ کو کہا جائے کہ اس کے بدلے جو مانگنا ہے، مانگ لو، تو آپ کیا مانگیں گی‘‘۔ماں نے کہا،’’مَیں اپنے بچّوں کا نصیب اپنے ہاتھ سے لکھنے کا حق مانگوں گی۔‘‘پیاری امّی آپ کی محبّت کو لاکھوں سلام۔ (فرحت اظہار، عبدالخالق، آمنہ ارجمند، طلعت عبدالرشید، عبدالعلیم ہمایوں، شہلا پروین، درخشان اسحاق، عبدالغفور وقار اور عبدالرؤف، کراچی سے)

(پیاری ماں کی نذر)

یا اللہ! میری ماں سمیت سب کی ماؤں کا سایہ تادیر سلامت رکھنا اور جو مائیں اس دُنیا سے چلی گئی ہیں، انہیں جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرما۔ (منیبہ مریم، راول پنڈی سے)

(امّی حضور کے نام)

اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تن درستی کے ساتھ عُمرِخضر عطا فرمائے۔مجھے آپ سے بے حد محبّت ہے امّی جان۔ہیپی مدرز ڈے۔ (صائمہ ظفر، لاہور کی دُعا)

(دُنیا بَھر کی ماؤں کے لیے)

حدیثِ مبارکہﷺ ہے،’’جنّت ماں کے قدموں تلے ہے۔‘‘تومیری جانب سے دُنیا بَھر کی ماؤں کو اُن کا عالمی یوم مبارک ہو۔ (فرید اقبال، پاک پتن کی جانب سے)

(متاعِ حیات، امّی رضیہ کے نام)

میری پیاری امّی! آپ خود تعلیم یافتہ نہیں،لیکن آپ کا خواب تھا کہ آپ کی بیٹیاں پڑھ لکھ کر معاشرے میں اعلیٰ مقام حاصل کریں،تو میری پیاری امّی یہ آپ ہی کی محنت اور دُعاؤں کا ثمر ہے کہ آج مَیں نے ماسٹرز کرلیا ہے اور چند ہی دِنوں میں سندھ پولیس کے ٹریننگ اسٹاف میں بھرتی ہوکر مُلک و قوم کا فخر بننے جارہی ہوں۔ اللہ پاک آپ کو اور پاپا کو صحت و تن درستی کے ساتھ عُمرِ خضر عطا فرمائے۔ (صبا مہرین، نیو کراچی، کراچی کا پیغام)

(والدہ(مرحومہ)کے لیے)

کس کو اب ہوگا وطن میں آہ میرا انتظار

کون میرا خط نہ آنے سے رہے گا بے قرار

خاک مرقد پر تِری لے کر یہ فریاد آؤں گا

اب دُعائے نیم شب میں کس کو میں یاد آؤں گا

تربیت سے تیری میں انجم کا ہم قسمت ہوا

گھر مِرے اجداد کا سرمایۂ عزّت ہوا

آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے

سبزۂ نورستہ اس گھر کی نگہبانی کرے (طارق محمود ،بھچر جال شمالی، ضلع میانوالی سے)

(دُلاری ماں، ربیعہ امجد کی نذر)

مخالف وقت اور ہر بدگماں کو روک رکھا ہے

ہر اِک حاسد کی زہريلی زباں کو روک رکھا ہے

اُترتی ہی نہیں ہے اس لیے مجھ پہ کوئی آفت

مِری ماں کی دُعا نے آسماں کو روک رکھا ہے (یمنیٰ امجد کی جانب سے)

(ماں جی کے نام)

جس کے پیروں کے نیچے جنّت ہے

اُس کے سَر کا مقام کیا ہوگا

اے اللہ! میری امّی کا سایا تاحیات میرے سَر پر قائم رہے۔میری جانب سے اپنی امّی اور ان تمام ماؤں کو سلامِ عقیدت، جو اپنی اولاد کے بہتر مستقبل کے لیے عظیم، نیک اور سُنہرے مقاصد رکھتی ہیں۔ (کوثر ناز پائلٹ کی جانب سے)

(سرمایۂ حیات، امّی جان کےلیے)

اللہ تعالیٰ آپ کی زخمی روح کو قرار بخشے۔ (ایاز اعجاز، کوئٹہ کی دُعا)

(میری پیاری ماں کے نام)

میری پیاری امّی جان! آپ دُنیا کی وہ عظیم ہستی ہیں، جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے اور صحت و تن درستی کے ساتھ لمبی عُمر عطا فرمائے۔ (عمران خالد خان، گلستانِ جوہر، کراچی کی دُعا)

(دُنیا بَھر کی مائوں کی نذر)

والدہ مرحومہ کی یاد میں علّامہ محمّد اقبالؒ کی ایک طویل نظم سے چند اشعار، جو میرے جذبات کی عکّاسی کرتے ہیں۔

ذرّہ ذرّہ دہر کا زندانیٔ تقدیر ہے

پردۂ مجبوری و بے چارگیٔ تدبیر ہے

جب تِرے دامن میں پلتی تھی یہ جانِ ناتواں

بات سے اچھی طرح محرم نہ تھی جس کی زباں

عُمر بَھر تیری محبّت میری خدمت گر رہی

مَیں تِری خدمت کے قابل جب ہوا، تُو چل بسی (صدیق فن کار، صدیق آرٹ سروس،کلمہ چوک، نئی آبادی، جھاورہ، راول پنڈی کینٹ سے)

(ٹھنڈی چھاؤں، میری ماں کے لیے)

امّی جان! نہ جانےمجھے کیوں لگتا تھا کہ آپ مجھ سے زیادہ بھابیوں کو چاہتی ہیں۔ ہمیشہ مجھے ان کے سامنے ڈانٹتیں اور بھابیوں کو مجھ پر ترجیح دیتی تھیں، لیکن اب میرے سُسرال آنے کے بعد، مجھ پر انکشاف ہوا کہ درحقیقت آپ مجھے کتنا چاہتی ہیں۔ بس، میرے سامنے اظہار نہیں کرتی تھیں۔ میرے جانے کے بعد، میری جدائی میں، رات بَھر جاگتی ہیں اور دِن بَھر زبان’’میری گڑیا، میری گڑیا‘‘ کرتے نہیں تھکتی۔؎ ’’داستان میرے لاڈ پیار کی، بس اِک ہستی کے گرد گھومتی ہے…پیار جنّت سے اس لیے ہے مجھے، یہ میری ماں کے قدم چومتی ہے‘‘آپ کا بس نہیں چلتا کہ میرے لیے کیا کچھ کریں۔امّی! مَیں آپ کی بےلوث چاہت و محبّت کا کبھی شکریہ ادا نہیں کر سکتی۔ آپ نے ہماری راحت و خوشی کے لیے جو قربانیاں دی ہیں، اُن کا قرض کبھی ادا ہو ہی نہیں سکتا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو عُمرِ دراز بالخیر عطا فرمائے اور آپ کا سایۂ شفقت و محبّت ہمارے سَروں پر تاحیات قائم رکھے۔ آمین، ثمّ آمین۔  (آپ کی اکلوتی لاڈلی بیٹی نادیہ طارق کا پیار بَھرا پیغام)