• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرتب: عالیہ کاشف عظیمی

سنڈے میگزین کے پلیٹ فارم سے ہم نے آپ کو عیدالفطر کی مناسبت سے پیغامات لکھ بھیجنے کی دعوت دی، جواباً آپ کے ڈھیروں پیغامات موصول ہوئے، لیکن چوں کہ تمام تر پیغامات کی ایک ساتھ اشاعت ممکن نہیں، تو ہم یہ پیغامات مرحلہ وار شایع کررہے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے، اپنے پیاروں کے نام پیغامات کی پہلی اشاعت۔

(پیارےبھیا جانی اور ابّو کے لیے )

پیارے بھیا! آپ کے بغیر میری عید اُدھوری رہتی ہے، مکمل نہیں ہو پاتی۔اور ابّو !آپ کے بغیر تو عید کے سارے رنگ پھیکے پھیکے ہی لگتے ہیں۔آئی مِس یو۔ (حمیدہ گل ،کوئٹہ سے)

(محمود میاں نجمی کے نام)

میری جانب سے آپ کو دِل کی گہرائیوں سے عید مبارک۔ میاں جی! اللہ تعالیٰ آپ کے قلم میں مزید سحر و چاشنی عطا فرمائے۔ ویسے ہمیں تو آپ کے پرستار، چاہنے والے مونٹریال میں بھی ملے۔ سُنا ہے، آج کل منظر سے غائب ہیں، تو کہاں ہیں؟ جنگ ،سنڈے میگزین کے قارئین آپ کے مضامین کے شدّت سے منتظر ہیں۔ (پروفیسر سیّد منصور علی خان، مونٹریال، کنیڈا کی استدعا )

(میری پیاری امّی، شازیہ عمران کے لیے)

امّی جان! آپ دُنیا کی وہ عظیم ہستی ہیں، جن کا کوئی نعم البدل نہیں۔دُعا ہے کہ ستّر ماؤں سے زیادہ محبّت کرنے والا ربّ آپ کو صحت و تن درستی کے ساتھ عُمرِ خضر عطا فرمائے۔ (ماہم عمران، گلستانِ جوہر، کراچی سے)

(سابق میٹرو پولیٹن کمشنر،ڈاکٹر سیّد سیف الرحمان کے نام)

کڈنی ہل پارک، کراچی کوکراچی کا آکسیجن ٹینک بنانے والےمحنتی، پُرعزم اور جواں ہمّت، سابق میٹرو پولیٹن کمشنر، ڈاکٹر سیّد سیف الرحمان اوران کی ٹیم کو میری جانب سے عید مبارک۔ شہرِ کراچی میں جب بھی ہوائیں سرسراتی، گنگناتی ہیں، تو اہلِ کراچی کے دِلوں سے یہی دُعا نکلتی ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اپنی رحمتوں کے سائے میں رکھے۔ (ضیاء الحق قائم خانی، جھڈّو، میرپورخاص سے)

(ممّا جان،گلِ حنا کے لیے )

ہم دونوں کی جانب سے آپ کو عید مبارک۔ ہماری دُعا ہے کہ آپ ہمیشہ مُسکراتی رہیں۔ (عرشمان علی اور اذلان علی،محمود آباد، منظور کالونی، کراچی کی مبارک باد)

(اہلِ خانہ کے نام)

جان سے عزیز امّی ابّو، نٹ کھٹ شرارتی بہن، بھائی اور دُعائوں کے سائبان دادا، دادی! جب فیملی مکمل ہو، تو ہر دِن روزِ عید ہی لگتا ہے، مگر عید کے رنگ، بلاشبہ اپنوں ہی کے سنگ جچتے ہیں۔ جُگ جُگ جیئں۔ آپ سب کوعید مبارک۔  (آنسہ گڑیا نذیر، کوئٹہ سے)

(والد(مرحوم) کے لیے)

ابّو جان! آپ بہت یاد آتے ہیں۔ دُعا ہے کہ ا للہ تعالیٰ آپ کے درجات بُلند فرمائے اور جنّت الفردوس میں اعلیٰ و ارفع مقام عطا کرے(آمین)۔ (سیّدہ ردا رحمٰن بنتِ سیّد اسحاق الرحمٰن کی دُعا)

(پاکستان پیپلز پارٹی کے عہدے داران کے نام)

عید الفطر کے پُر مسرت موقعے پر میری جانب سے آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری کو دِلی عید مبارک۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو ایسی ہزاروں خوشیاں دیکھنا نصیب فرمائے۔ (اسلم قریشی، گلزارِ ہجری، کراچی سے)

(اُمّتِ مسلمہ،پاکستانی قوم ،خصوصاًمحصورینِ پاکستان کے لیے)

آپ سب کو دِل کی اتھاہ گہرائیوں سے عید مبارک۔ محصورینِ پاکستان کا صبر اور حوصلہ قابلِ تعریف ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کی مشکلات آسان فرمائے۔ (محمّد لیئق شہرت حسین، عزیز آباد، فیڈرل بی ایریا، کراچی سے)

(جنگ سنڈے میگزین، ’’آپ کا صفحہ‘‘ کے دیوانوں کےنام)

میری جانب سے آپ سب کو دِلی عید مبارک ۔ربِّ کائنات ہم سب کو ایک لڑی میں پروئے رکھے۔ (پرنس افضل شاہین، ڈھاباں بازار، بہاول نگر کا پیغام)

(بابا جانی ،بابائے مشعل کےلیے)

بابا!آج عید کےدِن مَیں نےاس آس پر دروازہ کُھلا رکھا کہ شاید آپ آجائیں۔ آپ کے بغیر گھرہی نہیں ،میرے دِل کا آنگن بھی سُونا ہوگیا ہے۔ (بنت سومر خانگل، کلی ترخہ، کوئٹہ کی آس)

(بیسٹ فرینڈ، زی کے نام)

یوں تو گھر میں تمام مہماں ہیں

آپ آؤ کہ عید ہوجائے (شاہدہ ناصر، گلشنِ اقبال، کراچی سے)

(ملتِ اسلامیہ، مسلم اُمّہ کےلیے)

یااللہ! مسلم اُمّہ کو متحد فرما اور نیل کے ساحل سے کاشغر تک حرم کا پاسبان بنا دے۔ سب کو عیدالفطر کا تہوار مبارک ہو ۔ (ڈاکٹر محمّد حمزہ خان ڈاھا، لاہور کی دُعا)

(اپنے پیاروں کے نام)

پیارے بھائی، سکندر کھتری اور پیاری پوتیو، حفظہ اسامہ اور ایمن اسامہ! عید مبارک۔اللہ تعالیٰ آپ سب کوایسی ہزاروں خوشیاں دیکھنا نصیب فرمائے۔اس موقعے پر میری تمام رشتے داروں اور دوستوں سے درخواست ہے کہ غریبوں،ناداروں، یتیموں، معذوروں اور مسکینوں کی ہر ممکنہ حد تک مدد کریں۔ مَیں پاک فوج، پولیس اور رینجرز کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں ،جو اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر اپنا فرض نبھاتے ہیں۔اور میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کی مغفرت فرمائے، درجات بُلند کرے اور جنّت الفردوس میں جگہ دے(آمین)۔ (ڈاکٹر شاہ جہاں کھتری، لکھنئو سوسائٹی،کورنگی، کراچی کی جانب سے)

(پیاری امّی اور بھائیوں کےلیے)

دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ سب کو سلامت رکھے اور اپنے خصوصی فضل وکرم سے نعمتوں، برکتوں سے مالا مال کردے(آمین)۔ عید مبارک۔ (آنسہ شازیہ صدف کشش، کوئٹہ کی دُعا)

(تمام مرحومین کے نام)

اللہ تعالیٰ آپ سب کو جوارِ رحمت میں جگہ دے۔ (محمّد اشفاق بیگ، ننکانہ صاحب کی جانب سے)

(پیاری سہیلیوں کے لیے)

فائزہ، آمنہ ، اقرا، شمائلہ، رافعہ، رفعت،سحر، نایاب، ربیعہ ، صغریٰ ، نمرہ، مصباح، شاہدہ اور باقی تمام سہیلیوں کو میری جانب سے عیدالفطر کی ڈھیروں ڈھیر مبارک باد۔ (فہیم مقصود، والٹن روڈ، لاہور کی مبارک باد)

(راج دُلارے،پیارے بچّوں کےنام)

میرے پیارے بچّو، میرے دِل کے ٹکڑو، راج دُلارو، کاشف، وجی، تنزیل اور طاہرہ! آپ سب کو اَن گنت دُعاؤں کے ساتھ عید مبارک۔ (تم سب کی امّی کی جانب سے پیار بَھرا پیغام)

(بابا جانی کےلیے)

بابا! میرے منہدی رَچے ہاتھوں پر آج کوئی عیدی رکھنے والا نہیں۔ آئی مِس یو بابا جانی۔ (حمیرا گل، کوئٹہ سے)

(میری پیاری ممّا اورڈیڈ کے نام)

آپ دونوں کو ہماری جانب سے عید کی ڈھیروں ڈھیر مبارک باد۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ دونوں کا سایا تا دیر سلامت رکھے۔ ایک برکت والی زندگی سے نوازے۔ (زرقا اور جاوید کی جانب سے)

(لاڈلے بھانجے اور ننّھے شہزادے کے لیے)

پیارے بھانجے، ڈاکٹر محمّد طارق کو میری جانب سے ان کے بیٹے محمّد عالیان طارق کی پہلی عید اور پہلی ہی سال گِرہ مبارک ہو۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ باپ ،بیٹے کی عُمر دراز فرمائے اور ایسی ہزاروں عیدیں دیکھنا نصیب کرے۔ (فوزیہ ناہید سیال کی جانب سے)

(والدین کی نذر)

باپ زینہ ہے، جو لے جاتا ہے اونچائی تک

ماں دُعا ہے، جو سدا سایہ فگن رہتی ہے

باباجان! ایک اور عید آپ کے بغیر گزر گئی۔ اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بُلند فرمائے اورامّی جان کا سایا تا دیر ہمارے سَروں پر سلامت رکھے۔ (اقبال شاکر، میانوالی سے)

(کسی کے نام)

گر تمہیں کوئی اپنا کہہ دے تو

مان جاؤ کہ عید ہو جائے (بانو عرض اعوان کی جانب سے)

(پیاری اہلیہ ،شازیہ عمران کے لیے)

میری جانب سےآپ کو خوشیوں بَھرے موقعے پر دِل کی گہرائیوں سے عید مبارک۔ جب مَیں لوٹ کر آؤں گا، تو پھرخُوب عیدیں منائیں گے۔ (عمران خالد خان، گلستانِ جوہر، کراچی سے)

( سوئیٹ ابّو جی کےنام)

ہر عید کے موقعے پر میرے زخم پھر سےہرے ہو جاتے ہیں اور کسی پل سُکون نہیں ملتا ۔ (دختر ڈاکٹر ممتاز حسین ،کوئٹہ کا دُکھ)

(اُمّتِ مسلمہ کے لیے)

دُنیا بَھر کے تمام مسلمانوں کو دِلی عید مبارک۔ (عباس علی قریشی، حیدرآباد کی مبارک باد)

(اہلِ خانہ اور سہیلی کے نام)

میری جانب سے امّی، ابّو، بہن بھائی اور میری سہیلی اقرا کو دِل کی اتھاہ گہرائیوں سے عید مبارک۔ (صبا مہرین، نیو کراچی، کراچی کا پیار)

(اپنوں کے لیے )

جنگ ،سنڈے میگزین کی ایڈیٹر، نرجس ملک، سابق وزیرِ اعظم، عمران خان اور میرے اُن سب اپنوں کو، جو اب پرائے ہوگئے ہیں، دِلی عید مبارک۔ (اُمہ ادیبہ کی جانب سے)

(ماموں کی جان ،اویس اور معاذکے نام)

آپ دونوں ہی کے دَم سے عید کی رونقیں ہیں۔ عید مبارک۔سدا سلامت رہو۔  (ایاز اعجاز ،کوئٹہ کا پیار بَھرا پیغام )

(پیاری سہیلیوں کےلیے)

ملیحہ، ہانیہ، آمنہ، عشا اور سحر اسلم! تم سب کو میری طرف سے عید کی ڈھیروں خوشیاں مبارک ہوں۔دُعا ہے کہ اللہ زندگی کے ہر معاملے میں آسانیاں اور کام یابیاںعطا فرمائے۔ اور ہاں! کالج سے زیادہ چُھٹیاں مت کیا کرو، ورنہ فیل ہو جاؤ گی۔ (فریحہ تبسم، خان کالونی ،لاہور روڈ، شیخوپورہ سے)

(نسلِ نو کے نام)

اے نسل نو!تمہیں اللہ تبارک و تعالیٰ کا واسطہ ہے کہ عید پر وَن ویلنگ کرنے، موبائل فون سے چمٹے رہنے یا پورا دِن سونے، نہر یا دریا میں تیراکی کے بجائے اپنے ددھیال ، ننھیال میں سب سے عید ملنا ملاناکہ یہ بھی عید کا ایک حسین، دِل کش رنگ ہے،جو بڑا گہرا اور دیرپا ہوتا ہے۔ (ڈاکٹر عبدالغنی شکیل، قدیر آباد، ملتان کا پیغام)

(اُمّتِ مسلمہ کی نذر )

شوّال ساتھ لایا ہے اپنے پیامِ عید

ہے روزہ داروں کے لیے عیشِ دوامِ عید

اللہ نے دیا ہمیں روزوں کا یہ صلہ

لازم ہے مومنوں پہ، کریں احترامِ عید

ہر ایک سے خوشی سے کرو تُم مُعانقہ

برِّصغیر میں ہے یہ طرزِ سلام عید

ہے لفظ عید ہی میں مُسرّت کی جھلکیاں

کوئی بھی ہو خوشی، اُسے دیتے ہیں نامِ عید

جگ میں طرح طرح کے ہیں تہوار دوستو!

لیکن سبھی سے اُونچا ہے بے شک مقامِ عید

اللہ نے بنایا ہے اس کو خوشی کا دِن

تو ارسلاؔن کیوں نہ کریں اہتمامِ عید (ارسلان اللہ خان کی طرف سے)

( پیارے ابّو جانی کے لیے)

ابّو جان! اب تو لوٹ آ ئیں کہ عید آئی ہے ۔ (گلِ عطر ،ڈیرہ اللہ یار،کوئٹہ کا انتظار)

(اساتذۂ کرام کے نام)

پیارے استادِ محترم، محمّد شاہ زیب صدیقی اور سیّد منیب علی کو دِل کی گہرائیوں سے عید مبارک۔ اللہ تعالیٰ آپ دونوں کو سلامت رکھے۔ (وقاص علی قریشی کی دُعا)

(ایک خُوب صُورت اجنبی کےلیے)

آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا

کیا کہوں اور کہنے کو کیا رہ گیا

ان کی آنکھوں سے، کیسے چھلکنے لگا

میرے ہونٹوں پہ جو ماجرا رہ گیا

آتے آتے مِرا نام سا رہ گیا

اس کے ہونٹوں پہ کچھ کانپتا رہ گیا

وہ مِرے سامنے ہی گیا اور مَیں

راستے کی طرح دیکھتا رہ گیا (عدنان عباسی، کراچی سے)

(شریکِ حیات، محمّد طارق کے نام )

میری زندگی میں، آپ کی آمد اللہ تعالیٰ کا عطا کردہ خُوب صُورت ترین تحفہ ہے، جسے پاکر ربِّ کریم کا جتنا بھی شُکر ادا کروں، کم ہے۔ آپ ایک بہترین جیون ساتھی اور میرے بیسٹ فرینڈ ہیں۔ آپ کی محبّت کا دِل کش رنگ لیے یہ عید میرے لیے بہت خاص ہے کہ اس بار؎ ’’نکہت و رنگ لیے، نُور کا سیلاب لیے…عید آئی ہے، محبّت کا نیا باب لیے‘‘۔دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر گزرتے دِن، ہمارے دِلوں میں، ایک دوسرے کی چاہت و محبّت، عزّت و احترام بڑھاتا ہی رہے۔ آمین،ثُمّ آمین۔ازدواجی زندگی کی پہلی عید مبارک۔ (نادیہ طارق کا پیغام)

(عالمِ اسلام کے نام)

جنگ، سنڈے میگزین کے توسط سے مَیں پورے عالمِ اسلام کو یہ پیغام دینا چاہوں گی کہ جہاں تک ممکن ہو، اپنے پیاروں کا خیال رکھیں۔ ان کی غلطیاں درگزر کردیں۔ انہیں تنقید کا نشانہ بنائیں، نہ شرمندہ کریں۔اگر وہ زندگی کےکسی معاملے میں پریشان ہیں یامایوس ہوچُکے ہیں، تو انہیں حوصلہ دیں،ان کی طاقت بنیں۔ اُنہیں یہ یقین دلائیں کہ مشکلات حل ہوجایا کرتی ہیں۔ اللہ اپنے بندوں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑتا۔بس، انسان کا اللہ پر یقین ہونا چاہیے۔علّامہ اقبال نے بھی کیا خُوب کہا ہے؎’’تِری خودی میں اگر انقلاب ہو پیدا…عجب نہیں ہے کہ یہ چار سُو بدل جائے‘‘۔ (ایمن علی منصور، کراچی کی نصیحت)