• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کا کوئی بھی ادارہ کبھی یک ساں افرادی قوت پر نہیں چلتا۔ اداروں کو کام یابی سے چلانے کے لیے بعض ملازمین کو دستی کام، کچھ کو مَنوں وزنی کاغذی کام اوردیگر کو مختلف فیلڈز کے کام سونپے جاتے ہیں۔ نیز، بہ وقتِ ضرورت مختلف خدمات کی انجام دہی کے لیے فری لانسرز کی بھی ضرورت پیش آتی ہے۔ یقیناً آپ کو پتا ہوگا کہ آپ اپنے ادارے کے ڈھانچے میں کہاں کھڑے ہیں، لیکن کیا آپ کو یہ بھی معلوم ہے کہ آپ کے ملازمتی شعبے کے کالر کا رنگ کیا ہے؟

مختلف نوعیت کے کاموں کے دوران مخصوص وضع کے لباس(Uniform) زیبِ تن کرنے سے بطور جنس، کارکن کے پیشے کی عکّاسی،کام سے لگن اور اپنی پیشہ ورانہ ذمّے داریوں کا احساس اجاگر ہوتا ہے، لہٰذا دنیا کے ترقی یافتہ اور بعض ترقی پذیر ممالک میں بھی بیش تر پیشہ ورانہ ملازمتوں میں خدمات انجام دینے والے کارکنوں کی اُن کے کام کے لباس کے لحاظ سے درجہ بندی کی جاتی ہے۔ جس کے تحت دفاتر، صنعتوں، کاروباری اداروں، طبّ، مارکیٹنگ، آئی ٹی یا دیگر اعلیٰ پیشہ ورانہ قابلیت کے حامل پیشوں اور ماحولیات، ٹیکنالوجی اور فنون کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والے کارکنوں کے کام کے دوران زیبِ تن کیے جانے والے ملبوسات کے رنگوں کے ذریعے اُن کی ملازمتوں کی شناخت ظاہر ہوتی ہے۔ 

آپ نے ’’سفید کالر ملازمت‘‘ کے بارے میں تو بہت سُنا ہوگا، لیکن اداروں میں کام کی نوعیت کے لحاظ سے نیلے، گلابی، سرمئی، بھورے، طلائی، سبز، نارنجی اور سیاہ کالرملازمین یا کالر کے بغیر ملازمین کی درجہ بندی بھی قابلِ ذکر ہے۔ جب کہ اُن میں سے دو اصطلاحات سفید کالر ملازمین اور نیلے کالر ملازمین دنیا میں سب سے زیادہ معروف ہیں۔ سفید کالر کارکن کی اصطلاح کافی عرصے سے دفاتر میں کام کے دوران سفید قمیص پہننے والے کارکنوں کے لیے مختص ہے۔ بیسویں صدی کے وسط میں یورپی ممالک کے دفتری ملازمین میں یہ چلن عام تھا۔ اسی طرح بیسویں صدی کی ابتدا میں نیلے کالر کارکنان، دورانِ خدمات عموماً سستے اور پائیدار ملبوسات پہنا کرتے تھے۔ زیرِنظر مضمون میں دنیا بھر کی کالر ملازمتوں کےمتعلق معلومات پیش کی جارہی ہیں۔

سفید کالر: سفید کالر کارکن سے مراد ایسے کارکنان ہیں، جو مختلف پیشہ ورانہ امور کے دوران کرسی، میز پر بیٹھ کر کام کرتے ہیں، وہ کام کی نگرانی یا انتظامی نوعیت کی دیگر خدمات انجام دیتے ہیں۔ یہ سفید کالر کارکنان کسی دفتر یا کسی انتظامی ڈھانچے سے بھی منسلک ہوسکتے ہیں اور ان کی ذمّے داریوں میں سرکاری، نیم سرکاری، مشاورتی، تعلیمی، کاروباری، قانونی ایگزیکٹیو، انتظامی، سپورٹیو، ڈیزائننگ، انجینئرنگ، مارکیٹ ریسرچ، مالیات، انسانی وسائل، آپریشننگ ریسرچ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، نیٹ ورکنگ، صحتِ عامّہ، عمارت سازی اور ڈیولپنگ وغیرہ جیسی ذمّے داریاں شامل ہوتی ہیں۔

پہلے پہل سفید کالر سے منسوب کارکن کی شناخت اُس کی زیبِ تن سفید قمیص ہوا کرتی تھی۔ یہ 20ویں صدی کی ابتدا میں یورپ کے دفاتر میں خدمات انجام دینے والے کارکنوں میں ایک طرح کا فیشن بھی سمجھا جاتا تھا۔ ابتدا میں کارکنان کے لیے سفید کالر کارکن کی اصطلاح 1930ء میں پہلی بار ایک امریکی مصنّف اپٹن سنکلیئرنے امریکا کے کلریکل، انتظامی اور دفتری ملازمین کے لیے استعمال کی تھی۔ سفید کالر اصطلاح کا حامل کارکن تن خواہ دار اور پیشہ وَر ہوتا ہے، جو روایتی طور پر عام دفتری کارکنان اور انتظامیہ کے طبقے سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ عمومی طور پر رسمی تعلیم کے حامل کارکنان ہوتے ہیں۔

نیلے کالر: نیلے کالر کے حامل زیادہ تر ملازمین فیکٹریز ، صنعتوں سے منسلک ہوتے ہیں۔ اُن کی محنت و مشقّت کا معاوضہ فی گھنٹہ اجرت کے مطابق یا فی ٹکڑا شرح کے مطابق ادا کیا جاتا ہے۔ کارکنان کے کام کرنے کی مقدار ناپنے کی یہ اصطلاح پہلی مرتبہ1924ء میں استعمال ہوئی۔ نیلے کالر کے ملبوسات زیبِ تن کرنے والے کارکن عموماً مضبوط اور سستے کپڑے، جیسے نیلے موٹے سوتی کپڑے(Denim) یاسفید سوتی کپڑے (Camric)کی قمیص، پتلون پہنا کرتے تھے، تاکہ کام کے دوران اُن کے کپڑوں پر لگنے والے داغ دھبّے نظر نہ آئیں اور یونی فارم زیادہ میلے دکھائی نہ دیں۔

گلابی کالر: زیادہ تر خدمات فراہم کرنے والی صنعت سے وابستہ افراد کا شمار گلابی کالر کارکنان میں ہوتا ہے۔ جو عموماً ریسٹورنٹس میں بطور ویٹرز، اسٹورز میں خوردہ کلرک، کاروباری اداروں میں سیلزمین اور دیگر شعبوں میں مددگار عملے کی حیثیت سے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیتے ہیں یا ایسے عہدوں سے منسلک ہوتے ہیں، جن میں اُن کا واسطہ عوام سے براہِ راست ہوتا ہے۔1970ء کے اواخر میں یہ اصطلاح خواتین کی ملازمتوں کے ضمن میں متعارف کروائی گئی تھی۔ تاہم، اب یہ تقریباً تمام ہی ملازمتوں کا احاطہ کرتی ہے۔

سُرمئی کالر: اگرچہ ملازمتوں کے ضمن میں یہ اصطلاح مختلف عہدوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ تاہم، بعض حلقے اِسے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

گولڈ کالر: یہ اصطلاح 1985ء میں اُن افراد کے لیے متعارف کروائی گئی، جو مختلف شعبوں میں اپنی ذہانت اور ذہنی صلاحیتوں کا اظہار کرتے ہیں اور اپنی اعلیٰ تعلیمی قابلیت سے مختلف مسائل کا حل پیش کرتے ہیں۔ ان ذہن رسائوں، تخلیقی اور علمی قابلیت کے حامل افراد کی خدمات عموماً تعلیم، سائنس، تحقیق، ادویہ سازی، انجینئرنگ، قانون سازی، کاروبار یا جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں درپیش پیچیدہ تیکنیکی مسائل کے حل کے لیے حاصل کی جاتی ہیں۔ یعنی یہ گولڈ کالر زیادہ تر پیشہ ورانہ استعداد کے حامل، اعلیٰ ہنرمند، اکائونٹنٹس، سرجنز اور وکلاء وغیرہ ہوتے ہیں۔

سبز کالر: یہ وسیع حلقہ تقریباً تمام ہی ملازمتوں کا احاطہ کرتا ہے۔ خصوصاً ماحولیات کے شعبے کا، جسے اکثر ’’سبز ملازمت‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ گویا یہ رنگ ماحولیات کی حفاظت، پائیداری اور قابلِ تجدید توانائی کے حامل پیشوں کی شناخت ہے۔

نارنجی کالر: یہ رنگ ریاست ہائے متحدہ امریکا میں جیل خانہ جات کے قیدیوں اور جیل مزدوروں کی وردی کے طور پر مخصوص ہے۔

سیاہ کالر: یہ اصطلاح عموماً انتہائی گندگی، غلاظت، دھول مٹّی میں صفائی ستھرائی کا کام کرنے والے، نیز کوئلے اور دیگر معدنیات کی کان کنی سمیت تیل کے کنوئوں کی کھدائی میں خدمات انجام دینے والے مزدوروں کے لیے مختص ہے۔ بعض اوقات یہ اصطلاح غیرقانونی دھندوں سے وابستہ افرادکے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔

بھورے کالر: یہ رنگ، دنیا کے بیش تر ممالک کی مسلح افواج کے عملے کے لیے مختص ہے۔

کروم کالر: یہ خودکار اور روبوٹس بنانے والے اداروں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین سے منسوب جدید تیکنیکی کاموں کے شعبے کا نیا تصوّر ہے۔

بغیر کالر: اس رنگ کے کارکنان سے مراد، آزاد رُوح کے حامل ایسے آرٹسٹ اور فری لانسر کارکنان ہیں، جو بغیر مالی فوائد کے نیک اور مخلصانہ جذبے کے تحت خدمات انجام دیتے ہیں یا ایسے افراد، جو کسی مفید منصوبے کے لیے بلامعاوضہ، رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔

سنڈے میگزین سے مزید