• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واضح ہیں کہ 9 مئی کرنے والوں، اس کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو قانون کے مطابق جواب دہ ہونا چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ واضح ہیں کہ 9 مئی کرنے والوں، اس کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو قانون کے مطابق جواب دہ ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جس آرٹیکل کی بات ہو رہی ہے وہ برسلز کا ایونٹ تھا، برسلز کے ایونٹ میں سیکڑوں لوگوں نے تصویر بنوائی، آرمی چیف کی طرف سے کوئی انٹرویو نہیں دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی ذکر نہیں ہوا نہ ہی معافی کا ذکر ہوا، ذاتی مفاد اور تشہر کیلئے یہ ایک صحافی کی اپنی کوشش ہے، افسوس کی بات ہے کہ سینئر صحافی ہو کر بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا، 9 مئی کے ذمہ داران اور سہولت کاروں کو قانون کے مطابق کٹہرے میں آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی صرف فوج کا نہیں قوم کا مقدمہ ہے، برسلز میں تقریب میں سیکڑوں افراد موجود تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کسی کو انٹرویو نہیں دیا، فیلڈ مارشل کی باتوں کو انٹرویو میں ذاتی مقاصد کیلئے پیش کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے ذمے داران اور سہولت کاروں کو کٹہرے میں آنا ہوگا، ایک شخص جو قانونی طور پر غلط حرکت کرتا ہے اُسے قانون کے کٹہرے میں آنا ہوگا، جرم کا سامنا کرنا ہوگا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کو کسی نے کہا کہ ہندوستان اربوں ڈالر کی عسکری مشین رکھتا ہے تو باآسانی پاکستان کو شکست دے دیں گے، کسی نے کہا کہ بھارت کو حملہ کرنا چاہیے، ایک طرف سے ہندوستان اور دوسری جانب سے ان کی پراکسیز فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان بھی بیک وقت حملہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے دونوں محاذوں پر دشمن کا مقابلہ کیا، پاکستان سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکنے کیلئے لیگل اسپیکٹرم کو ختم کرنے کا جو فیصلہ تمام سیاسی پارٹیوں نے 2014 میں کیا تھا، آج تک اُس پر مکمل عمل نہیں ہوسکا، نیشنل ایکشن پلان کے 14 نکات پر مکمل عمل بہت ضروری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ گورننس کے گیپس کو فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے روزانہ کی بنیاد پر اپنے خون سے پورا کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ جرائم میں ملوث غیر قانونی قیام پذیر افغانیوں کو نکالیں تو ہمارے ہی ملک کے چند سیاسی و کریمنل کرداروں کو مسئلہ شروع ہو جاتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید