سیالکوٹ میں پولیس نے رہنما پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عثمان ڈار سمیت کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
سیالکوٹ میں سی ٹی آئی گراؤنڈ میں بلا اجازت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کی تیاریوں پر پولیس نے ایکشن لے لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جلسہ گاہ سے علی اسجدملہی اورسابق ڈی جی اینٹی کرپشن اسلم گھمن کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ پرامن جلسہ ہماراحق ہے، عمران خان آج ضرور سیالکوٹ آئیں گے۔
سی ٹی آئی گراؤنڈ میں کبھی بھی سیاسی اجتماع نہیں ہوا، ڈپٹی کمشنر
ڈپٹی کمشنرعمران قریشی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے کو ضلعی انتظامیہ نے روک دیا ہے، کرسچن کمیونٹی نےدرخواست دی تھی کہ گراؤنڈ میں مذہبی رسومات ہوتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ٹی آئی گراؤنڈ میں کبھی بھی سیاسی اجتماع نہیں ہوا، ہم نے کرسچن کمیونٹی کی درخواست پر جلسہ کرنے سے روکا ہے۔
عمران قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی کی پرائیویٹ جگہ پر جلسے کے لیے اجازت کی ضرورت ہوتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) پنجاب کے صدر شفقت محمود کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔
شفقت محمود نے مزید کہا کہ گرفتاریوں سے پی ٹی آئی سیالکوٹ کے جلسے کو نہیں روکا جاسکتا، حکومت کو وارننگ دیتے ہیں ہمارے گرفتار رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت جلسے میں رکاوٹیں ڈالنے اور انتظامات کو نقصان پہنچانے سے باز رہے، پی ٹی آئی سیالکوٹ میں جلسہ ضرور کرے گی، عمران خان سیالکوٹ کے عوام سے ضرور خطاب کریں گے۔
سیالکوٹ کے ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ہم نے بار بار پی ٹی آئی سے درخواست کی کہ جگہ بدل لیں، پی ٹی آئی والے بضد تھے کہ ہمیں مسیحی برادری کی جگہ پر ہی جلسہ کرنا ہے، جس وجہ سے ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کی ہے۔
سی ٹی آئی گراؤنڈ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور جلسہ گاہ کی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔