• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فائل فوٹو
فائل فوٹو

 گلوکار و سیاستدان سدھو موسے والا کے قتل میں پہلی گرفتاری ہوگئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے منپریت سنگھ کو باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا ہے جسے کل شام اترکھنڈ سے پانچ دیگر افراد کے ساتھ اٹھایا گیا تھا۔

منپریت سنگھ کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اُنہیں پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اسے ماضی میں اسلحہ سے متعلق جرائم، قتل کی کوشش، فسادات اور غیر قانونی اجتماع کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پنجاب پولیس نے اتراکھنڈ پولیس اور اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی مدد سے دہرادون سے چھ افراد کو تلاش کرنے اور پکڑنے میں کامیابی حاصل کی۔ ان میں سے ایک، جس پر پولیس کو شبہ ہے، لارنس بشنوئی گینگ کا رکن تھا، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ موسے والا کے بہیمانہ قتل میں ملوث ہے۔

کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد لارنس بشنوئی گینگ پولیس کے ریڈار کی زد میں آ گیا۔ جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے قریبی ساتھی برار نے دعویٰ کیا کہ اس نے گلوکار کو ایک وکی مڈوکھیرا کی موت کا بدلہ لینے کے لیے قتل کیا۔

واضح رہے کہ پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی کی شام نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

دوسری جانب سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اُنہیں 30 گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 2 درجن سے زائد گولیاں اُن کے جسم سے نکالی گئیں۔

سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ 5 ڈاکٹروں پر مشتمل ایک پینل کی جانب سے مرتب کی گئی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید