• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچ طلبا سے میٹنگ کے باوجود ان کی شکایات کا ازالہ کیوں نہیں ہوا، چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ،این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ کےچیف جسٹس نے ملک بھر میں بلوچ طلبہ کو ہراساں کرنے اور انکی شکایات کے ازالے کیلئےسیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری انسانی حقوق کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہاکہ بتائیں بلوچ طلبہ کیساتھ میٹنگ کے باوجود انکی شکایات کا ازالہ کیوں نہیں ہوا .

 انکوائری کمیشن بننے کے باوجود ابھی تک اسکا اجلاس کیوں نہیں ہو سکا،سیکرٹری دفاع نے اپنے آفیشل کیخلاف ضابطے کی کارروائی سے متعلق رپورٹ پیش کریں، ریاست شہریوں کے بنیادی حقوق کی حفاظت میں ناکام ہوئی بلوچ طلبہ کے مسائل کو حل کیا جائے ورنہ یہ عدالت فیصلہ دیگی.

 چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بلوچ طلبہ کی درخواست پر سماعت کی،بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان زینب حاضر مزاری جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ امتیاز عدالت کے سامنے پیش ہوئے، سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نےکہاکہ حکومت کی جانب سے بلوچ طلبہ اور درخواست گزار کی شکایات کا ابھی تک ازالہ نہیں کیا گیا .

بلوچ طلبہ کیوں یہ محسوس کریں کہ انکی نسلی پروفائلنگ کی جارہی ہے؟ عدالت اجازت نہیں دیگی کہ کوئی ایک بلوچ سٹوڈنٹ بھی سوچے کہ اسکی شکایت کا ازالہ کرنے کیلئے کوئی نہیں ، تمام سیاسی جماعتیں کمیشن میں موجود ہیں تو پھر اس میں مسئلہ کیا ہے؟ لگتا ہے بلوچ طلبہ کو سنگین مسائل کا سامنا ہے جن کو حل نہیں کیا جا رہا۔

اہم خبریں سے مزید