ایک نامعلوم انٹرنیٹ ہیکر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شنگھائی پولیس کے ریکارڈ سے ایک ارب چینی شہریوں کا ڈیٹا چُرا لیا ہے۔
نامعلوم انٹرنیٹ صارف نے ’’چائنا ڈین‘‘ نامی اکاؤنٹ سے مختلف ہیکر فورمز پر پچھلے ہفتے یہ ڈیٹا دو لاکھ ڈالر میں فروخت کرنے کی پیشکش کی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہیکر نے ڈیٹا لیک سے متعلق دعویٰ ڈارک ویب پر کیا ہے جس کی تصدیق نہیں ہوسکی لیکن چین کے اپنے بنائے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پچھلے کئی روز سے ’’ڈیٹا لیک‘‘ ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔
ڈیٹا بیس میں ایک ارب چینی شہریوں کی معلومات، یعنی نام، پتے، مقام پیدائش، قومی شناختی کارڈ نمبر، فون نمبر سمیت دیگر تفصیلات موجود ہیں۔
شنگھائی حکومت اور محکمہ پولیس نے فی الحال اس سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
ٹیکنالوجی ایکسپرٹ کینڈرا شیفر نے کہا کہ اگر واقعتاً یہ ہیکنگ ہوئی ہے تو یہ تاریخ کی سب سے بڑی ہیکنگ میں سے ایک ہوگی۔
بائینینس کے سی ای او نے کہا کہ ڈارک ویب پر چین کے ایک ارب شہریوں کے ڈیٹا کی فروخت سے متعلق اطلاعات پر کرپٹو کرنسی میں رقوم کے تبادلوں پر سخت ویریفکیشن نافذ کردی گئی ہے۔