• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی شک نہیں کہ پاکستان دنیا کے خوبصورت ترین سیاحتی مقامات سے بھرا پڑا ہے لیکن یہ بات اکثر فراموش کر دی جاتی ہے کہ سیاحت دراصل ایک پورا پیکیج ہے جس میں سیاحوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنا اولین شرط ہے ۔چترال کے علاقے شندور کے پولو گراؤنڈ کا شمار دنیا کے بلند ترین کھیل کے میدان میں ہوتا ہے جو دنیا کی چھت یعنی 12200فٹ کی بلندی پر ہے۔ یہ کھیل جولائی کے پہلے ہفتے میں اس کا انعقاد ایک میلے کے طو پر کیا جاتا ہے، جس کی ابتدا، علاقائی رقص و موسیقی سے ہوتی ہے۔ہر سال دنیا بھر سے سیاح یہ میلہ دیکھنے آتے ہیں، تاہم اس بار انہیں ایک ناگہانی صورتحال کا سامنا ہے کہ شندور پولو فیسٹیول سے واپس آنے والے سینکڑوں سیاح لاسپور میں تین ندی نالوں میں طغیانی کے باعث پھنس گئےہیں۔ پولیس حکام کے مطابق تقریباً ڈیڑھ ہزار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں اور مقامی حکام سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔لاسپور کا علاقہ چترال شہر سے تقریباً 130 کلومیٹر شمال میں پولو گراؤنڈ شندور ٹاپ کے منہ پر واقع ہے۔ پہاڑی نالے میں سے ایک’’ ہرچن گول ‘‘میں ہفتے کی رات سیلاب آگیا جس نےپُل بہا دیا، اتوار کو جب حکام نے بھاری مشینری کو تعینات کرنے کے بعد سڑک کو تقریباً کلیئر کر دیا تو ایک بار پھر سیلاب آگیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سیلاب کی وجہ سے پھنس گئی، البتہ سیاحوں کے لیے رات گزارنا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا کیونکہ ان میں سے اکثر اپنے ساتھ خیمے لے کر گئے تھے، جب بھی سیاح شندور جاتے ہیں تو عام طور پر کھانے کی اشیا بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ صورتحال ناگہانی ہی سہی اور مقامی ادارے اس سے نمٹنے میں کوشاں بھی ہیں تاہم سیاحوں کی تعداد اس امر کی متقاضی ہے کہ فوری طور پر افواج پاکستان سے مدد کی درخواست کی جائے تاکہ سیاحوں کو،جن میں خواتین اور بچے بھی ہونگے ، بر وقت اور بحفاطت نکالا جا سکے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین