• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سبق پڑھتی ہوں مَیں تیری خوشی کا

سلیقہ آگیا ہے زندگی کا

خلوصِ دل سے تیرے ساتھ ہوں مَیں

تُو محور ہے مِری دل بستگی کا

سنواروں گی مَیں تیرے خال و خد کو

ہنر آتا ہے آئینہ گری کا

وصال و ہجر سے گزری ہوں مَیں بھی

مجھے بھی تجربہ ہے زندگی کا

اُجالے ہم سفر ہیں ہر قدم پر

نہیں ہے خوف مجھ کو تیرگی کا

ہمیشہ نیکیاں، خیرات کی ہیں

بُرا چاہا نہیں مَیں نے کسی کا

جہالت ہے اسیرِ عقل و دانش

زمانہ ہے یہ علم و آگہی کا

مسائل بڑھ گئے ہیں زندگی کے

ہے دشمن آدمی ہی آدمی کا

رفیعہ کربلا جاتی ہوں مَیں بھی

سہارا ہے مجھے سبطِ نبیؐ کا