سینئر ماہر قانون عرفان قادر نے کہا کہ عمران خان توہین عدالت کیس دراصل غیر مشروط معافی کا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان توہین عدالت کیس کی سماعت سے متعلق ماہرین قانون عرفان قادر اور بیرسٹر صلاح الدین نے جیو نیوز سے گفتگو کی۔
سینئر ماہر قانون عرفان قادر نے کہا کہ عدالتیں خود کہہ رہی ہیں کہ معافی مانگیں، دراصل یہ کیس ہے ہی غیر مشروط معافی کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سیاسی اور جذبات طریقے کے بجائے قانونی طریقے سے سلجھایا جائے۔
عرفان قادر نے مزید کہا کہ اگر عدالت عمران خان کو موقع دے رہی ہے تو پھر واضح کرنا پڑے گا کہ پہلے جن لوگوں کو توہین عدالت میں سزا دی تھی وہ غلط تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جب توہین عدالت کیس میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے تو یہ کیا منطق ہوئی کہ اسے زبردستی مہلت دی جارہی ہے۔
عرفان قادر نے استفسار کیا کہ عمران خان کو عدالت کی جانب سے دوبارہ جواب جمع کرانے کا کہا جارہا ہے، ایسی معافی کا کیا فائدہ؟
بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ بظاہر یہ لگ رہا ہے، کہ اگر عمران خان کی طرف سے معافی مانگی جائے تو عدالت کیس خارج کردے گی۔
انہوں نے ساتھ ہی سوال اٹھایا کہ اگر عمران خان اسی بات پر اڑے رہے تو معاملہ سنگین بھی ہوسکتا ہے، مہلت عدالت کی طرف سے غیر مشروط معافی دینے کا اشارہ ہے۔