وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ آڈیو لیک معاملے کو بغیر انکوائری سیریس نہ بنایا جائے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جتنی بھی ویڈیو لیک ہوئیں یا ریکارڈ کی گئیں، ان سے ہماری بہتر گورننس کا تاثر سامنے آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیو لیک معاملے کا نوٹس لیا ہے، آڈیو لیک کی انکوائری شروع ہوچکی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ بغیر انکوائری آڈیو لیک معاملے کو سیریس نہ بنایا جائے، انکوائری میں تمام ایجنسیز کے اعلیٰ سطح کے لوگ ہونے چاہئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آڈیو لیک سے یہ بات سامنے نہیں آتی کہ پی ایم ہاؤس کی سیکیورٹی بریچ ہوئی، اس حوالے سے حتمی بات انکوائری سے پتہ چلے گی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ انکوائری میں ثابت ہوا پی ایم ہاؤس میں ریکارڈنگ ڈیوائس تھی اور وہاں بات کرنا محفوظ نہیں تو یہ سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسی گفتگو کرنی ہو جو لگے کہ ٹیپ نہ ہوجائے تو فون باہر رکھوائے جاتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دعوے سے کہتا ہوں کہ سیکڑوں آڈیوز کو چلایا جائے تو کوئی لفظ ایسا نہیں ہوگا کہ شرمندگی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی سے ہیرے کی انگوٹھیاں نہیں لیں، ہم پالیسیاں تبدیل کرتے ہیں اور نہ سائن کرتے ہیں۔