صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ جب پی ٹی آئی حکومت ہٹائی گئی تو عمران خان فرسٹریٹ ہوگئے تھے، اسمبلی میں نہ جانے کا فیصلہ عمران خان کا ذاتی تھا مجھ سے پوچھتے تو کوئی اور مشورہ دیتا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ عمران خان اپنی باتوں کا جواب خود دیں گے، میری کوشش ہے سب لوگوں کو بٹھا کر ڈائیلاگ کرواؤں، میری کوششوں کی کامیابی اسی میں ہے کہ خاموشی اختیار کروں۔
عارف علوی نے کہا کہ دہشت گردی کا قانون بنا ہے ضرورت نہیں کہ اس کو کسی پر فٹ کیا جائے، فوج کا آئین میں کردار واضح ہے، لفظ نیوٹرل پر بات نہیں کرنا چاہتا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دو معاملات ہی ٹیبل پر ہیں ایک معیشت دوسرے انتخابات، میں بروکر نہیں ہوں مگر چاہتا ہوں لوگوں کو بٹھا کر بات کرواؤں، کوشش ہے کہ معیشت پر کوئی انڈر اسٹینڈنگ ہو جائے، عمران خان بھلے چوروں کے ساتھ چوری پر بات کرنے نہ بیٹھیں۔
عارف علوی نے مزید کہا کہ لیکس کا بازار گرم ہے، پرائیوسی کا زمانہ ختم ہوگیا ہے۔