لاہور(نمائندہ جنگ)وفاقی حکومت کی جانب سے سی سی پی او لاہور کے تبادلہ کے باجوداسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ نہ کرنے پر سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو معطل کر دیا گیا ہے ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے ،معلوم ہوا ہے کہ وفاق کی جانب سے سی سی پی او لاہور کے تبادلہ کے احکامات جاری کئے گئے لیکن پنجاب حکومت نے انھیں ریلیو کرنے سے انکار کردیا جس پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے3بار پنجاب حکومت کو مراسلہ لکھا کہ سی سی پی او لاہور کو ریلیو کر دیا جائے جس پر پنجاب حکومت نے انکار کردیا ،جس پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سی سی پی او لاہور کو براہ راست مراسلہ لکھا کہ وہ 3دن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو رپورٹ کریں ،جس کے جواب میں سیکرٹری سروسز ایس اینڈ جی اے ڈی ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ایکبار پھر سی سی پی او لاہور کو ریسکیو کیا اور موجودہ حالات کو جواز بناتے ہوئے ان کی خدمات ریلیو کرنے سے انکار کردیا ،جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گذشتہ روز انھیں معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او کی خدمات اس وقت پنجاب حکومت کے پاس ہیں اس لئے جب تک انھیں پنجاب ریلیو نہیں کرتا یہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ نہیں کرسکتے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلہ کے بعد بھی اگر سی سی پی او لاہور پنجاب حکومت کے کہنے پر اس اسامی پر کام جاری رکھتے ہیں تو کچھ دنوں بعد انھیں نوکری سے برخاست کردیا جائے گا جبکہ دوسری جانب سی سی پی او کی ریٹائرمنٹ میں چند ماہ باقی ہیں ،موجودہ صورتحال میں سی سی پی او شٹل کاک بن گئے ہیں اور وفاقی حکومت ان کا سروس ریکارڈ خراب کرسکتی ہے جس کا نقصان صرف غلام محمود ڈوگر کو اٹھانا پڑے گا، جیو نیوز کے مطابق سی سی پی او کو گورنر ہاوس کیسامنے تحریک انصاف کے کارکنوں کی توڑ پھوڑ روکنے میں ناکامی پر معطل کیا گیا ہے۔