کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی جان کو دشمن ملکوں کی ایجنسیوں سے خطرہ ہے، الزام فوج، آئی ایس آئی، وزیراعظم اور وزیر داخلہ پر لگے گا۔
اس صورتحال میں ملک دشمن فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ دعا گو ہیں ا لله اسے زندگی دے، الیکشن کی تاریخ سیاستدانوں سے ملنی ہے، یہ جائے فضل الرحمن، زرداری، مینگل اور خالد مقبول سے بات کرے، یہ خود کو سیاستدان تو بنائے، اسٹیبلشمنٹ نے اسے تاریخ نہیں لے کر دینی.
وفاقی حکومت کے پاس سب آپشن ہیں ہمارے پاس فیڈرل لاء انفورسنگ ایجنسی ہے رینجرز ہے ایف سی ہے اور فوج کو بھی امن و امان کیلئے طلب کیا جاسکتا ہے، وہ جیو نیوز کے ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان پہلے ہی حکومت اور سیکیورٹی اداروں پر الزامات لگا چکے ہیں۔ پروگرام کی تفصیل یوں ہے۔
سلیم صافی… آپ کی صحت کیسی ہے؟ رانا ثناء اللہ… بالکل ٹھیک ہے، سلیم صافی… عمران خان کے دھرنے کی وجہ سے دل پر اثر پڑا یا آرمی چیف کی تقرری کی وجہ سے؟
رانا ثناء اللہ… میری ہارٹ سرجری 2004 میں ہوئی تھی اب ہر دو تین سال بعد اس کا جنرل چیک اپ کرانا ہوتا ہے تاکہ معاملات صحیح چلیں لیکن اسی دوران کسی یوتھیے نے میری تصویر لے کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔ میرے خیال میں کوئی آپریشن تھیٹر میں تھا۔
سلیم صافی… جب ہوش میں آئے گھڑی پاس تھی؟ رانا ثناء اللہ… میرے پاس ہی تھی اور یہ گھڑی میری اپنی خریدی ہوئی ہے۔ مجھے کسی نے تحفہ نہیں دیا۔ سلیم صافی… وزیراعظم شہباز شریف کو جو تحفے ملے ہیں وہ ہمیں مارکیٹ میں دیکھنے کو تو نہیں ملیں گے؟۔
رانا ثناء اللہ… جو تحفے محمد بن سلمان نے دیئے ہیں وزیراعظم شہباز شریف کو، انہوں نے وہ وزیراعظم ہاؤس میں رکھ دیئے ہیں۔ لیکن عمران خان نے جو کیا ہے وہ گھٹیا پن کی انتہا ہے چوری جرم ہے لیکن اس کا بھی کوئی اسٹینڈرڈ ہوتا ہے یہ پوری دنیا کو چور کہتے رہے ہیں وہ خود کیسا چور نکلا ہے اس کی چوری کا بھی کوئی معیار نہیں، ابھی تو ایک گھڑی کا شور ہے لیکن انہوں نے توشہ خانہ میں کوئی چیز نہیں چھوڑی ہے۔
ایک طریقہ ہے کہ کچھ فیصد دے کر چیز لے لیں ایک یہ ہے کہ ایسے ہی اٹھا لیں انہوں نے کئی چیزوں کا اندراج نہیں کرایا۔ سلیم صافی… آپ لوگوں کی ہیرا پھیری انہوں نے عدالت سے ثابت کرائی ہے اور اپنے لئے صادق اور امین کے سرٹیفکیٹ حاصل کئے ہیں آپ جو باتیں بتا رہے ہیں آپ لوگ صرف اس پر سیاست کر رہے ہیں کیس کیوں رجسٹرڈ نہیں ہوا؟ رانا ثناء اللہ… سیاست میں پبلک کی رائے میٹر کرتی ہے اگر ایک سیاستدان پبلک opinion اور اس کی سیاست زندہ رہے اس کے خلاف سو مقدمے درج کر دیں جیل میں ڈال دیں اس کا کچھ نہیں بگڑے گا جو پبلک opinion ہے اس شخص نے ہر شخص کو بے عزت کرنے کی کوشش کی اور اللہ نے اسے سزا دی ہے یہ اللہ کی پکڑ میں ہے۔
اس ایک معاملے میں، معاملے اس کے سو نکلیں گے، اس معاملے میں اس کا منہ کالا ہوگیا ہے، اب انہیں کسی کو چور کہتے ہوئے شرم آنی چاہئے۔ سلیم صافی… مجھے ایک عام شخص کی حیثیت سے قانون کی بالادستی چاہئے آپ اگر کسی کو چور کہتے ہیں تو وہ عدالت سے ثابت ہونا چاہئے، میں کسی کو لقب نہیں دے سکتا۔ رانا ثناء اللہ… یہ کہاں سے دیتا رہا ہے اس نے نوازشریف کے خلاف کہاں تیس ارب ثابت کیا بیرون ملک سے اتنے قرض لئے تھے سب اپنے پاس رکھ لئے یہ کہاں ثابت کیا ہے۔
سلیم صافی… پاناما میں سزا ہوئی۔ رانا ثناء اللہ… پاناما کے فیصلے میں لکھا ہے کہ کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ سلیم صافی… رانا ابرار کو دعا دیں وہ دو تین سال اس کیس کے پیچھے پڑا رہا۔ رانا ثناء اللہ… رانا ابرار سلام کے مستحق ہیں۔ سلیم صافی… اس کاوش کی انہوں نے بہت بھاری قیمت دی ہے۔
رانا ثناء اللہ… بالکل دی ہے۔ سلیم صافی… اس کو نوکریوں سے نکالا گیا ہے ماں کو دھمکیاں دی جاتی رہیں، وہ اتنا عرصہ بیروزگار رہا۔ رانا ثناء اللہ… دراصل کسی بھی معاشرے کو صاف کرنے کیلئے یہ ادارے ایجنسیز مقدمے اینٹی کرپشن یہ نہیں دراصل یہ وہ صحافی کے یہ وہ فورس ہیں جو کسی بھی معاشرے کی اخلاقیات کو اور کسی بھی معاشرے کو صاف کر دے یہ کام جو اس ایک آدمی نے کیا باقی لوگوں نے بھی کیا۔ پوری دنیا میں میڈیا سب سے بڑی تھریڈ ہے کرپٹ لوگوں کے لئے۔
سلیم صافی…الزامات، القابات، میڈیا ٹرائل یہ معاشرے کو تباہ کرتی ہے معاشرہ کو قانون کی بالادستی مضبوط بناتی ہے۔ رانا ثناء اللہ… اور قانون کی بالادستی کو شو کرتا ہے ایک آزاد میڈیا ایک صحافی۔ سلیم صافی… الیکشن کمیشن نے آپ کو ہدایت کی کہ اس کی بنیاد پر حکومت کارروائی کرے اب اتنی تفصیلات بھی سامنے آگئیں حکومت کیا اس کی بنیاد پر ایف آئی اے سے کیس بنوائے گی نیب کیس بنتا ہے؟
رانا ثناء اللہ… میری سوچ ایک سیاسی ورکر کے طور پر ہے لیکن اس معاملے میں ایف آئی اے الگ تحقیق کر رہا ہے نیب بھی کر رہا ہے اگر نیب نے اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لے لیا تو ایف آئی اے کا دائرہ کار ختم ہوجائے گا اگر نیب نے اسے ایف آئی اے کے پاس رہنے دیا تو وہ کریں گے۔ سلیم صافی… ایف آئی اے کی ابھی تک کیا فائنڈنگ ہیں؟ رانا ثناء اللہ… صرف توشہ خانہ کی بات کریں تو ایک طرف مالیت کا کہا جارہا تھا کہ پچاس کروڑ سے کم ہیں لیکن اب یہ اربوں میں بات چلی گئی ہے۔
اس وقت کے موجودہ قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے پراپر کمیٹی سے قیمت کا تعین نہیں کرایا گیا اس وقت قانون پچاس فیصد پر تھا لیکن بیس فیصد ادائیگی کی گئی۔ سعودی سفیر یہاں پر سعودی عرب کے حوالے سے جو خبر ہو اس کو مانیٹر کرتے ہیں اور یہ تماشا سب وہاں پہنچا ہے کہ ہم نے ان کو تحفہ دیا اور انہوں نے تماشا بنا دیا۔