سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی رہنما فیصل واؤڈا کا کہنا ہے کہ ہمیں ارشد شریف پر گولی چلانے والے نہیں بلکہ چلوانے والے تک پہنچنا چاہیے۔
ایف آئی اے آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک میں نے پریس کانفرنس نہیں کی تھی پاکستان سویا ہوا تھا۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نے کہاک کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے ایف آئی اے نے آج مجھے بلایا تھا، 10 سوالوں پر مبنی سوالنامہ دیا گیا، یہ سوالنامہ میڈیا کے ساتھ شیئر نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کا سازشی قتل ہوا، انہیں قریب سے گولی ماری گئی، ان کا فون اور آئی پیڈ نہیں ملا، مجرمان کو پکڑنا چاہیے جو پاکستان سے باآسانی نکل جاتے ہیں۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ ارشد شریف کو سازش کے تحت قتل کیا گیا،ان کے قتل کا پلان پاکستان میں بنایا گیا، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بہترین کام کر رہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ ان بڑے لوگوں تک بھی ہاتھ پہنچے گا جن پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں کروں گا جس سے وہ حرکت میں آ جائیں، جو قتل میں ملوث ہیں وہ طاقتور، پلانر اور سمجھ دار ہیں۔
فیصل واؤڈا کا کہنا ہے کہ یہ تکلیف دہ معاملہ ہے، اس کیس میں گھٹیا قسم کا مذاق نہیں کرنا چاہیے، ارشد شریف کے قتل کے شواہد ابھی پیش نہیں کیے۔
ان کا کہنا ہے کہ مارچ تک دھکیلنا عمران خان کو بند گلی تک لے جانا ہے، عمران خان کو نااہل کروا کے وزیرِ اعظم میں نے نہیں انہی لوگوں نے بننا ہے۔
فیصل واؤڈا نے چیئرمین پی ٹی آئی سے مخاطب ہو کر کہا کہ عمران خان پارٹی کے اندر سے صفائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان میرے لیڈر تھے، ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، جب بلائیں گے جاؤں گا۔
ایک صحافی نے فیصل واؤڈا سے سوال کیا کہ نواز شریف پر الزام لگایا جا رہا ہے، لندن میں بیٹھا شخص الزام لگا رہا ہے کہ نواز شریف اس قتل میں ملوث ہیں، آپ کیا کہتے ہیں؟
فیصل واؤڈا نے جواب دیا کہ یہ بہت سیریس میٹر ہے، بہت تکلیف دہ اور ہمارے لیے پریشانی کا باعث ہے، میرے خیال میں اس میں ہم سیاست سے بالاتر رہیں تو زیادہ بہتر ہے، گھٹیا قسم کا مذاق نہ کریں تو بہتر ہو گا، میں اس میں پولیٹیکل اینگل لانا نہیں چاہتا۔
اس سے قبل صحافی ارشد شریف کے کینیا میں ہوئے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واؤڈا ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں پیش ہوئے۔
فیصل واؤڈا ایف آئی اے کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے فیصل واؤڈا اور مراد سعید کو طلب کیا تھا۔
ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کو شواہد کے ساتھ ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز آنے کے لیے نوٹس بھیجے گئے تھے۔
ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق فیصل واؤڈا اور مراد سعید نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ارشد شریف کو لاحق خطرات سے آگاہ تھے۔
کینیا میں موجود صحافی ارشد شریف کو 22 اور 23 اکتوبر کی درمیانی شب گاڑی میں جاتے ہوئے کینین پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
کینیا پولیس کی جانب سے ارشد شریف کی موت کو شناخت کی غلطی قرار دے کر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران پر مشتمل ٹیم صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے 28 اکتوبر کو کینیا گئی تھی۔
مذکورہ ٹیم ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد کینیا سے پاکستان واپس پہنچ چکی ہے۔