لندن (مرتضیٰ علی شاہ) لندن کے نو منتخب میئر صادق خان نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے انتخابات میں اپنے حریف زیک گولڈ سمتھ کی حمایت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ وہ اس بات کی وضاحت کریں کہ انھوں نے اس حقیقت کے باوجود کہ زیک گولڈ سمتھ نے انتخابات کے دوران میرے خلاف نسل پرستی اوراسلامو فوبیا سمیت ہر حربہ اختیار کیا اور ووٹروں سے جا جا کر کہا کہ صادق خان مسلمان اور پاکستانی ہے اس لئے اس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا میرے مقابلے میں زیک گولڈ سمتھ کی حمایت کیوں کی؟۔ جیو اور جنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے امریکہ کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کی باتوں کو لاعلمی قرار دیا اور کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کم علم اور نادان انھیں اسلام کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مٹھی بھر مسلمان لاکھوں مسلمانوں کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں۔ صادق خان نے کہا کہ جب میں بچہ تھا تو عمران خان میرے ہیرو ہوا کرتے تھے وہ بہترین آل رائونڈر تھے1982 اور1987کی سیریز بہت اچھی تھیں، اس کے بعد 1992 کا ورلڈ کپ لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ انھوں نے زیک گولڈ سمتھ کی حمایت کی انھوں نے ایسا کیوں کیا اس کا جواب عمران خان ہی کو دینا ہے۔ زیک گولڈ سمتھ نے الیکشن کے دوران صادق خان کو انتہا پسند، دہشت گردوں کاہمدرد، غیر محفوظ، انتہا پسندوں کا ساتھی اور برطانیہ کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا، صادق خان کے خلا ف زیک گولڈ سمتھ کے حملے اس قدر جارحانہ اور متعصبانہ تھے کہ کنزرویٹو پارٹی کی سابق کیبنٹ منسٹر سعیدہ وارثی کو کھل کر زیک سمتھ کی مذمت کرنا پڑی تھی۔ صادق خان نے کہ زیک گولڈ سمتھ کی تمام پالیسیاں ناکام ثابت ہوئیں اور انھیں ووٹروں سے کہنے پر مجبور ہونا پڑا کہ صادق خان مسلمان اور پاکستانی ہیں اس لئے ان پر اعتبار نہیں کیا جانا چاہئے۔ صادق خان نے کہا کہ میری مختلف شناختیں ہیں اور مجھے اپنی ہر شناخت پر فخر ہے۔ انھوں نے کہا کہ فی الوقت پاکستان کی ساکھ اچھی نہیں ہے اس لئے میرے مخالفین نے لوگوں سے کہا کہ صادق خان پاکستان سے آیاہے وہ مسلمان ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ میں نے یہ تمام باتیں تسلیم کیں میں نے کہا کہ ہاں میں پاکستانی ہوں میں مسلمان ہوں لیکن میرے پاس آپ کے بہترین میئر کیلئے درکار پالیسیاں ہیں، اقدار ہیں اور آئیڈیاز ہیں اور میں پورے لندن کا میئر بنوں گا خواہ وہ مسلمان ہوں، مسیحی ہوں، صہیونی ہوں، سکھ ہوں، ہندو ہوں، بدھسٹ ہوں یا لادین ہوں۔ اب بھی میں آپ سب کا میئر ہوں۔ صادق خان نے اعتراف کیا کہ برطانیہ کے دوسرے سب سے اہم عہدے کیلئے مقابلہ بہت سخت تھا اور اس کیلئے انھیں بڑی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا لیکن اس کے ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ میرے والدین نے یہ سکھایا تھا کہ اقدار کیلئے کس طرح لڑتے ہیں،اور مشکلات کا کس طرح جم کر مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر میرے والدین مجھے وہ اقدار نہ سکھاتے تو میں آج جہاں کھڑا ہوں وہاں تک نہیں پہنچ سکتا۔ میری اقدار اور میرا پس منظر میرے والدین کی طرف سے مجھے ودیعت ہوا ہے۔ میں نے ہمیشہ اپنے مذہب اسلام سے روشنی حاصل کی ہے۔ اسلام یہ سکھاتا ہے کہ اگر تم کسی مدد کرسکتے ہو تو کرو اس سے آنکھیں نہ چرائو غافل نہ بنو۔ اگر تمہیں موقع ملے تو لوگوں کو بتائو کہ پاکستان کیسا ملک ہے اور اسلام کیسا مذہب ہے۔ صادق خان نے کہا کہ تمام مذاہب کو ماننے والوں اور ملحدین نے بھی میری حمایت کی اس طرح میری جیت ہر ایک کی جیت ہے۔میری حمایت میں چلائی جانے والی مہم، مالی امداد، اور میری کامیابی کیلئے کی جانے والی دعائیں سب کچھ حیرت انگیز تھا۔ صادق خان نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ پاکستان کے عوام نے میری کامیابی کا جشن منایا اور وہاں میری کامیابی کیلئے دعائیں کی گئیں۔ مجھے پاکستان سے اپنے دوستوں اور مداحوں کے پیغامات ملے جن میں میری کامیابی پر فخر کا اظہار کیا گیا تھا، میرے والدین اور ان کے والدین کا تعلق پاکستان سے تھا۔ میری فیملی اب بھی پاکستان میں ہے اور مجھے اس پر فخر ہے۔ اب یہ میرا فرض ہے کہ لندن کو دکھائوں کہ ایک اسلامی پس منظر رکھنے والا شخص کس طرح کاروبار کرنے والوں، تاجروں کی مدد کرسکتا ہے، کس طرح لندن کے شہریوں کیلئے مکان تعمیر کرا سکتا ہے اور ٹرانسپورٹ کامسئلہ حل کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹوری کی انتخابی مہم منفی تھی اس کے منفی نتائج ہی برآمد ہوئے اور یہ بات واضح ہے کہ لندن کے شہریوں نے ان کی نفرت اور تقسیم کے پیغام کو مسترد کر دیا، مجھے حیرت انگیز حمایت حاصل ہوئی، الیکشن میں سب سے زیادہ ٹرن آئوٹ رہا کامیاب ہونے والے امیدوار کو سب سے زیادہ ووٹ ملے اور ہم نے دنیا کو دکھادیا کہ ہمارا شہر دنیا کا بہترین شہر ہے، انھوں نے اپنی فتح پر نیک تمنائوں کا اظہار کرنے پر جیو کے تمام ناظرین کا شکریہ ادا کیا انھوں نے کہا کہ فی الوقت میں بہت مصروف ہوں اس لئے سب کا فرداً فرداً شکریہ ادا نہیں کرسکتا لیکن میں ان سب کا ممنون ہوں اور ان کے جذبات کی قدر کرتا ہوں۔ انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اسلام کا تاثر اس وقت کچھ زیادہ اچھا نہیں ہے، دنیا کے بہت سے لوگ تمام مسلمانوں کو دہشت گرد تصور کرتے ہیں، اس لئے اگر ہم یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے کہ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے، مسلمان قانون پسند ہیں اور ہم سب کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو یقیناً اسلام کا تاثر بھی بہتر ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ میں مذہبی رہنما نہیں ہوں، اسلام کا ترجمان نہیں ہوں اور مسلمانوں کا نمائندہ بھی نہیں ہوں لیکن میں اسلام پر عمل کرنے والا مسلمان ہوں رمضان کے روزے رکھتا ہوں، انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں19گھنٹے کا روزہ رکھنا آسان نہیں خاص طور پر اس وقت جبکہ 24 گھنٹے سٹی ہال کے انتظام پر توجہ مرکوز رکھنا ہو لیکن اسلام تو دراصل دوسروں کیلئے اپنی قربانی دینے کا ہی مذہب ہے۔ انھوں نے روزہ بھی قربانی ہے اور رمضان کا مہینہ فلاح و رفاہ کا مہینہ ہے مجھے معلوم ہے کہ لندن میں بیشمار لوگ بھوک کا شکار ہیں۔ گزشتہ سال ایک لاکھ افراد نے فوڈ بینک سے استفادہ کیا تھا۔ اس طرح روزہ ہمیں ان لوگوں سے یکجہتی کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روزہ اسلام کے 5ستونوں میں سے ایک ہے۔ اگر آپ مسلمان ہیں اور روزہ رکھتے ہیں تو یہ بڑا عظیم کام ہے۔ ایک مثبت بات یہ ہے کہ اب غیر مسلم بھی اسلام اور روزے کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں، وہ ہم سے روزے کے بارے میں سوالات کرتے ہیں۔ میرے خیال میں یہ اچھی بات ہے کہ وہ ہمارے مذہب کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں۔صادق خاں حقوق انسانی کے وکیل رہے ہیں اور ماضی میں مسلم انتہا پسند ان پر حملہ کرچکے ہیں لیکن زیک گولڈ سمتھ نے ان پر انتہاپسند ہونے کاالزام عاید کیا لیکن صادق خان مسلسل انتہاپسندوں کی مخالفت کرتے رہے اور یہ کہتے رہے کہ مسلمانوں کا انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام کے نام پر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے والے لاکھوںمسلمانوں کوبدنام کررہے ہیں،صادق خان نے امریکہ کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے اعلانات کرکے داعش جیسی انتہا پسند تنظیموں کی مدد کررہے ہیں،انتہاپسند کہتے ہیں کہ اسلام اور مغربی اقدار کا کوئی جوڑ نہیں ہے یعنی اگر آپ مغربی ہیں تو مسلمان نہیں ہوسکتے ،اور ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہی کہہ رہے ہیں،کہ اگر آپ مسلمان ہیں تو مغربی نہیں ہوسکتے۔میرا جواب یہ ہے کہ میں کوئی غیر معمولی نہیں ہوں آپ مجھے استثنیٰ کیوں دیتے ہیں؟ انگلینڈ ،لندن ،یورپ اور پوری دنیا میں قانون پسند مسلمان موجود ہیں،اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ دراصل داعش کاکام کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کم علمی کاشکار ہیں جنھیں اسلام کو سمجھنے اور وسعت نظری کی ضرورت ہے۔وہ اسلام کونہیں سمجھتے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم انھیں اسلام کے بارے میں بتائیں،انھوں بعض نوجوانوں جن میں خواتین بھی شامل ہیں کے شام جاکر داعش میں شمولیت پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اس مسئلے سے نمٹنے کی ضرورت کااظہار کیا، صادق خاں گزشتہ روز یورپی یونین کی رکنیت برقرار رکھنے کی مہم کے دوران وزیر اعظم کے ساتھ نمودار ہوئے جبکہ کچھ روز قبل ہی وزیراعظم پارلیمنٹ میں ان پر انتہا پسند ہونے کاالزام عاید کرچکے تھے،اس طرح صادق خان کی یہ بڑ ی کامیابی تھی کہ ان کو انتہا پسند کہنے والے وزیر اعظم ان کے ساتھ کھڑے تھے صادق خان کاکہناہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یورپی یونین کارکن رہنا برطانیہ کے مفاد میں ہے۔انھوں نے کہا کہ 5مئی کو ہم نے ثابت کردیا کہ امید اورشفافیت کے ذریعے تقسیم اور تفرقے کو شکست دی جاسکتی ہے۔