لاہور(نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری اقبال نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کی شادی کا خرچ اٹھانا والد کی ذمہ داری ہے وہ بیٹی کا سرپرست ہے،پیسے دینے کی بجائے عدالتی رجوع سنگدلی ہے، شہری ریاض کی اپنی سابقہ اہلیہ اور بیٹی کے خلاف درخواست پر عدالت نے فیصلہ میں لکھا کہ بیٹی کی شادی سرپرست کیلئے نہ صرف جذباتی بلکہ اس کی جیب پربھی بھاری ہوتی ہے، شادی کا خرچ ماں پر کیسے منتقل ہوسکتا ہے؟ بیٹی کی شادی کا خرچ اٹھانا والدکی ذمہ داری ہے اور ماں پر یہ خرچ ڈالنا قانون کے اصولوں کے خلاف ہے، عدالت نے ماتحت عدالتوں کے فیصلے کے خلاف لڑکی کے والد کی اپیل خارج کردی،عدالت نے کہا کہ بیٹی کی شادی تک والد اس کا سرپرست ہوتا ہے، بیٹی کوپیسے دینے کے بجائے عدالت سے رجوع کرنا اس کی سنگدلی ہے۔