• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث ہے، ایڈیشنل آئی جی پنجاب

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب عمران محمود نے کہا ہے کہ جوہر ٹاؤن لاہور میں 23 جون 2021ء کو دھماکا دہشتگردی تھا، جس میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث ہے۔

ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ دھماکے کے 24 گھنٹے بعد کچھ افراد کو گرفتار کرلیا تھا، دہشتگردی میں ملوث چار ملزمان کو سزا ہوچکی جبکہ تین کا ٹرائل جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان میں دہشت گردی کیلئے 8 لاکھ 75 ہزار ڈالرز 4 افراد کو دیے۔

ایڈیشنل آئی جی عمران محمود نے کہا کہ میری بریفنگ حقائق پر مبنی ہوگی، جوہر ٹاؤن میں ایک بم بلاسٹ ہوا جس میں 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے، تین گھر اور 12 گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ گاڑی کھڑی کی گئی اور اس کے ایک گھنٹے بعد دھماکا ہوا، دھماکے کے 24 گھنٹے بعد ہم نے کچھ افراد کو گرفتار کرلیا تھا،  سب سے پہلے ہم نے پیٹر پال ڈیوڈ کو گرفتار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹر کا علی بدیش اور ببلو سری واستو نامی بھارتی ایجنٹوں سے رابطہ تھا۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق عید گل اور اس کی بیوی عائشہ گل کو دھماکے کے پانچ چھ دن بعد گرفتار کیا تھا، عید گل نے گاڑی میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عید گل کو پکڑا تو سمیع الحق کی نشاندہی ہوئی، سمیع الحق سال 2012 سے را کے لیے کام کرتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سمیع الحق کا اسلم، سنجے تیواری اور وسیم سے رابطہ تھا۔

قومی خبریں سے مزید