جوہر ٹاؤن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں بارودی مواد کے دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے، زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی اداروں نے رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کر دی، آئی جی پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام یہ رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 30 کلو گرام سے زائد غیر ملکی ساختہ دھماکا خیز مواد استعمال ہوا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں بال بیئرنگ، کیلیں اور دیگر بارودی مواد استعمال ہوا، دھماکا خیز مواد کار میں نصب تھا، دھماکہ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔
ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کی جگہ 3 فٹ گہرا اور 8 فٹ چوڑا گڑھا پڑا، دھماکے سے 100 مربع فٹ کا علاقہ تباہ ہوا۔
دوسری جانب لاہور میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ جوہر ٹاؤن کے علاقے میں ہائی ویلیو ٹارگٹ شخصیت کے گھر کے قریب پیش آیا۔
جوہر ٹاؤن میں بارودی مواد کے دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے، زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ دھماکا ملک دشمن عناصر کی کارروائی ہے، سی ٹی ڈی تحقیقات کر رہی ہے، فوری طور پر دھماکے کی نوعیت سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
حافظ سعید کا گھر ٹارگٹ ہونے کے سوال پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہائی ویلیو ٹارگٹ شخصیت کے گھر کے قریب پولیس پکٹ ہے، اسی لیے گاڑی گھر کے قریب نہیں جا پائی، میرا خیال ہے کہ اسی لیے ٹارگٹ پولیس ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا گھر کے باہر کھڑی گاڑی میں ہوا، جس سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا، کئی راہ گیر بھی زخمی ہوئے۔