اسرائیل کی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ بھارت کے اڈانی گروپ کی قیادت میں ایک کنسورشیم نےاسرائیل میں حیفا بندرگاہ کی 1.15 ارب ڈالر میں خریداری مکمل کرلی ہے۔ حیفا بندرگاہ کی فروخت میں اسرائیل کو پانچ سال لگے ہیں۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اندرون ملک درآمدی قیمتوں میں کمی لانے اوراسرائیلی بندرگاہوں پر طویل انتظار کے اوقات کو کم کرنے کی کوششوں کیلئے سرکاری بندرگاہوں کو فروخت کر رہا ہے اور نئی نجی ڈاکس تعمیر کر رہا ہے۔
اسرائیل میں 99 فیصد سامان کی درآمد و برآمد سمندری راستے کے ذریعے ہوتی ہے اور تل ابیب کو اپنی اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے بندرگاہوں کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔