وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایٹمی بجلی گھر کے منصوبے کے تھری کا افتتاح کردیا۔
وزیرِ اعظم نے ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ کر نیوکلیئر پاور پلانٹ کے تھری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 27 ارب ڈالر کا ایندھن درآمد کر رہا ہے، ایندھن کی درآمد میں اربوں ڈالر کی بچت سے پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے، ملک کو سستے ایندھن کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ شمسی توانائی بجلی کی ضرورت پوری کرنے میں بہت مددگار ہوسکتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے دورِ حکومت میں اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی تھی، اس منصوبے سے 1100 میگاواٹ ایٹمی بجی حاصل ہوسکے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ امید ہے دوست ملک چین فی میگاواٹ کی قیمت کم کرے گا، چین اور پاکستان بہترین دوست ہیں اور یہ دوستی 75 سال میں مضبوط ہوتی گئی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک منصوبے پر نواز شریف کے دور میں دستخط ہوئے، سی پیک منصوبے سے پاکستان میں ہزاروں میگاواٹ بجلی بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں کچھ مشکلات سے سی پیک میں تاخیر ہوئی، پوری امید ہے پاک چین تعلقات سے سی پیک منصوبے آگے بڑھیں گے۔
اپنی تقریر میں وزیراعظم نے کہا کہ تھر کا کوئلہ سیکڑوں برس پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرسکتا ہے، کوئلے سے توانائی حاصل کر کے اربوں ڈالر کی بچت کی جاسکتی ہے۔