• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قیامت خیز زلزلہ، اسپتال کے عملے نے ننھے بچوں کی جان بچانے کو ترجیح دی، ویڈیو وائرل

ترکیہ اور شام میں آنے والے قیامت خیز زلزلے کے دوران انسانیت سے بھرپور مناظر بھی دیکھنے میں آئے جنہیں کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیا اور اب یہ مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

ترکیہ ہو یا پھر شام 6 فروری کو آنے والا ہولناک زلزلہ بھی متاثرین کے حوصلوں کو شکن نہ کرسکا۔

ایک جانب متاثرین اپنا سب کچھ مٹی کی نظر ہوجانے کے بعد بھی اللہ کا شکر بجا لاتے رہے، تو دوسری جانب انسانی خدمت کا حلف اُٹھانے والے ڈاکٹرز اور نرسز اس موقع پر اپنی جان کی پروا کئے بنا انسانی خدمت میں جٹے رہے۔

ایسی ہی ویڈیوز مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔

ترک وزیر صحت ڈاکٹر فرحاتین کوچا کی جانب سے ترکیہ کے ایک اسپتال کی دو مختلف ویڈیوز شیئر کی گئیں جس میں ڈاکٹرز اور نرسز کو اپنے حلف کا حق ادا کرتے ، ننھی بے زبان جانوں کو اپنی جانوں پر ترجیح دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تباہ کن زلزلے کے دوران دو نرسیں انکیوبیٹروں میں موجود ننھے بچوں کی جانیں بچانے کی خاطر اس کی جانب دوڑتی ہیں اور اپنی جانوں کی پرواہ تک نہیں کرتیں۔

وزیر صحت کی جانب سے شیئر کی گئی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسپتال کا عملہ زلزلہ آنے کی صورت میں باہر کی جانب بھاگنے کی بجائے اسپتال کے اندر وارڈز کی جانب بھاگتا ہے تاکہ مریضوں خاص طور سے نومولود بچوں کو اسپتال سے باخیریت نکال سکے۔

وزیر صحت نے ویڈیوز کے کیپشن میں لکھا کہ یہ صرف ایک اسپتال کے مختلف مناظر ہیں جبکہ دیگر کئی اسپتالوں میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے کہ ڈاکٹرز اور نرسز  کو اپنے جان سے بڑھ کر مریضوں کی جان و مال کی فکر لاحق ہے۔

واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے7 اعشاریہ 8 شدت کے تباہ کن زلزلے کی وجہ سے اب تک ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 41 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔