ڈوم ڈے گلیشیر کے نام سے جانا جانے والا انٹارکٹیکا کا تھوائیٹس گلیشیر توقع کے برخلاف بنیاد سے بھی پگھل رہا ہے، برفیلے پہاڑ پر گہرے شگاف پڑ گئے۔
نیچر نامی جریدے میں شائع ہونے والے دو مختلف تحقیقاتی مطالعات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تھوائیٹس گلیشیئر تیزی سے پگھل رہا ہے جس کا علم سائنسدانوں کو بھی نہیں تھا۔
تھوائیٹس گلیشیر کو ڈوم ڈے گلیشیئر اس وجہ سے کہا جاتا ہے کہ اگر یہ گلیشیر مکمل طور پر پگھل جائے تو سمندر کی سطح میں 25 انچ تک تباہ کن اضافہ ہوجائے گا۔
برطانوی اور امریکی محققین کی مشترکہ ٹیم نے ممکنہ خطرات سے وقت رہتے نمٹنے کے لئے تھوائیٹس گلیشیر کا تفصیلی جائزہ لیا ہے، جس کے مناظر ویڈیو کی صورت میں جاری کر دیئے۔
محققین کو اس تفصیلی جائزے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ گلیشیر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث صرف اوپر جانب سے ہی نہیں بلکہ بنیادوں سے بھی پگھل رہا ہے اور اس پر گہرے شگاف پڑ رہے ہیں۔
سائنسدانوں نے جنوری 2020 میں تھوائیٹس گلیشیر کے نیچے ٹارپیڈو (Torpedo) کی شکل کا روبوٹ بھیجا تھا، جس نے برف میں شگافوں اور سیڑھیوں کی طرح کے دراڑیں دریافت کیں ہیں جو پگھلنے کے عمل کو تیز کر رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق ڈوم ڈے گلیشیر گزشتہ 30 برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے حساس رہا ہے اور دنیا بھر میں سطح سمندر میں 4 فیصد اضافے کا ذمہ دار ہے۔
ماہرین ارضیات کے مطابق اگر گلیشیر اسی طرح پگھلتا رہا تو آنے والے برسوں میں دنیا کی سطح سمندر میں 25 انچ کی خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔