چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گاڑی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے مرکزی دروازے پر روک دیا گیا تاہم کافی دیر کی تکرار کے بعد اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
عمران خان بائیومیٹرک کی تصدیق کے لیے ہائی کورٹ پہنچے تھے۔
عمران خان کی گاڑی کو احاطۂ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جس کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی انتظامیہ سے تکرار ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان سابق وزیرِ اعظم ہیں، ان کی گاڑی کو اندر آنے دیا جائے۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو سیکیورٹی تھریٹ ہے اس لیے وہ گاڑی کے بغیر اندر نہیں آ سکتے۔
رجسٹرار آفس نے جواب دیا کہ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ گاڑی کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، عمران خان کا پہلے بائیو میٹرک ہو گا پھر وہ کمرۂ عدالت میں آئیں گے۔
اس موقع پر عمران خان کے ساتھیوں کی جانب سے گاڑی احاطۂ عدالت تک لانے پر مسلسل اصرار کیا جاتا رہا۔
بعد میں بائیو میٹرک کے لیے عمران خان کی گاڑی کو احاطۂ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت دے دی گئی۔
واضح رہے کہ عدالت میں عمران خان کی جانب سے ایک درخواست مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے سے متعلق دائر ہے۔
عمران خان نے دوسری درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی دائر کی ہے۔