اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ جواد نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت 1 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 9 مارچ تک منظور کی ہے۔
عمران خان کی کمرۂ عدالت میں شہزاد وسیم اور شیخ رشید سے بھی ملاقات ہوئی۔
کمرۂ عدالت میں عمران خان کی سیکیورٹی ٹیم ساتھ موجود رہی جبکہ وہاں ان کے لیے بلٹ پروف جیکٹ بھی رکھی گئی تھی۔
اس سے قبل 4 کیسز میں پیشی کے لیے زمان پارک لاہور سے روانہ ہونے والے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان قافلے کے ہمراہ اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے۔
فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں پی ٹی آئی کےکارکنوں کی بڑی تعداد کو سیکیورٹی اہلکار روکنے میں ناکام رہے۔
پی ٹی آئی کے کارکن اور وکلاء پولیس کی رکاوٹیں توڑتے اور انہیں عبور کرتے ہوئے بڑی تعداد میں جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہو گئے۔
اس موقع پر عمران خان کو کمرۂ عدالت کے اندر لے جانے میں دشواری پیش آئی۔
تحریکِ انصاف کے کارکنان نے کمرۂ عدالت کے باہر عمران خان کے حق میں شدید نعرے لگائے۔
اس سے پہلے اسلام آباد ٹول پلازہ پہنچنے پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور ورکرز نے عمران خان کا استقبال کیا۔
عمران خان کی آمد کے موقع پر موٹر وے ایم ٹو کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے ایک سائیڈ سے بند کر دیا گیا، جس کی وجہ سے موٹر وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے آج بذریعہ سڑک قافلے کی صورت میں شہرِ اقتدار اسلام آباد جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جہاں کی عدالتوں میں ان کی 4 کیسز میں پیشی تھی۔
وہ فارن فنڈنگ ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں بینکنگ کورٹ، دہشت گردی کی دفعات کے مقدمے میں انسدادِ ہشت گردی کی عدالت، توشہ خانہ فوجداری مقدمے میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت اور اقدامِ قتل سے متعلق درج دفعات کے کیس میں بھی سیشن کورٹ میں پیش ہوں گے۔
عمران خان کی پیشی کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جوڈیشل کمپلیکس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف کی سڑکوں کو خار دار تار لگا کر بلاک کیا گیا ہے جبکہ غیر متعلقہ افراد کے جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے پر پابندی عائد ہے۔