وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کوئی بھی سیکٹر اگر دور جدید کے تقاضوں کو نہیں اپنائے گا تو پیچھے رہ جائے گا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم اسمارٹ ایگری کلچر اور ٹیکنالوجی کی طرف نہیں جائیں گے تو مسائل کا سامنا ہوگا۔ اسٹرکچرل ٹرانسفارمیشن دو تین سال میں نہیں ہوتی۔
احسن اقبال نے کہا کہ زراعت ہمارے مستقبل کی ضمانت ہے، ہمیں فی کس زرعی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ویلیو ایڈڈ زرعی مصنوعات ایکسپورٹ کرنا ہوں گی۔ زرعی ایکسپورٹ سے زرمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ آج ہم گندم، چینی، کپاس اور چائے امپورٹ کر رہے ہیں، ہم دنیا کی بہترین چائے پیدا کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ہم خطیر رقوم کا سویا بین امپورٹ کرتے ہیں۔ پاکستان میں بھی بہترین معیار کا سویا بین پیدا کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین میں گوشت، فروٹ اور سبزیوں کی ضرورت ہے ہم یہ ایکسپورٹ کر سکتے ہیں۔