• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل سے ترک اور فلسطینی سیاحوں کی ’قصیدہ بردہ شریف‘ پڑھتے ویڈیو وائرل

فوٹو، انسٹاگرام
فوٹو، انسٹاگرام 

یروشلم یعنی مقبوضہ بیت المقدس سے ترک اور فلسطینی سیاحوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

ویڈیو میں کچھ ترک اور فلسطینی سیاح مل کر ’قصیدہ بردہ شریف‘ پڑھتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔



اس ویڈیو کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بہت پسند کیا جارہا ہے اور اب تک اسے 3 لاکھ سے زائد ویوز بھی مل چکے ہیں۔ 

اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پر موجود ترک، پاکستانی، خلیجی ممالک اور بھارت کے مسلمان صارفین اس ویڈیو کے کمنٹ سیکشن میں فلسطین کی آزادی کے لیے بھی اپنی آواز اُٹھا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یروشلم جس کا عربی نام القدس ہے، تاریخ میں اس شہر کو بیت المقدس لکھا جاتا رہا ہے۔ 1948ء میں یہودیوں نے اسرائیل کے قیام کا اعلان کیا تو عرب اسرائیل جنگ چھڑگئی اور فلسطین دو حصّوں میں تقسیم ہوگیا جس کے نتیجے میں یروشلم یا بیت المقدس کے بھی دو حصّے کردیے گئے مشرقی حصّہ فلسطینیوں جبکہ مغربی حصّہ یہودیوں کے حوالے کیا گیا۔


آج بھی مسجد اقصیٰ کے تمام انتظامی معاملات اردن کے پاس ہیں لیکن 1967ء کی جنگ میں اسرائیل نے یروشلم کے مشرقی حصّے پر بھی قبضہ کرلیا اور عالمی برادری اس قبضے کو غیر قانونی سمجھتی ہے اسی لیے اسرائیل کو تسلیم کرنے والے سبھی ممالک نے اپنے سفارتخانے یروشلم کی بجائے تل ابیب میں قائم کیے۔ 

لیکن 2 سال پہلے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس روایت کو توڑتے ہوئے امریکی سفارتخانہ یروشلم میں قائم کرنے کا اعلان کیا۔ 

اس طرح امریکا، یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔