خالصتان ریفرنڈم رکوانے کےلیے سفارتی ناکامی کے بعد بھارت سائبر حملوں پر اتر آیا ہے۔ آسٹریلیا کے شہر برسبین میں خالصتان ریفرنڈم رکوانے کےلیے بھارتی ہیکرز نے حملے کیے ہیں۔
ریفرنڈم رکوانے کی تمام بھارتی کوششوں کے باوجود 11 ہزار سکھوں نے ووٹ ڈالا۔ ووٹنگ کے عمل میں مبینہ بھارتی ہیکرز کے حملوں کے سبب تین بار خلل پڑا۔
پہلا بھارتی ہیکرز حملہ ووٹنگ کے آغاز کے صرف 30 منٹ بعد کیا گیا۔ بھارتی ہیکرز کے حملے سے بند ہونے والا سسٹم 30 منٹ میں بحال کر دیا گیا۔ دوسرے اور تیسرے سائبر حملوں کے بعد ووٹنگ 20 منٹ بعد ہی دوبارہ شروع کروادی گئی۔
بھارت سے آزادی کے حصول کےلیے ریفرنڈم میں شریک افراد کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ برسبین میں ووٹنگ سینٹر کے علاقے کی اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام تھی۔
ریفرنڈم کے منتظم سکھ فار جسٹس نے دعویٰ کیا کہ شبہ ہے ہیکرز حملوں کو بھارتی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔
سکھ فار جسٹس کے مطابق بھارتی حکومت ایسے سائبر حملے یورپ میں ریفرنڈم کے مواقعوں پر بھی کروا چکی ہے۔
سکھ فار جسٹس نے کہا کہ بھارتی حکومت کے ہیکرز حملوں میں ملوث ہونے کے شواہد بھی موجود ہیں۔
ریفرنڈم کے موقع پر برسبن کنونشن اینڈ ایگزی بیشن سینٹر پر خالصتان اور سکھوں کے حقوق کی حمایت میں بڑے بڑے بینرز آویزاں تھے۔
ایک بینر پر 'خالصتان ریفرنڈم، پنجاب، شملہ کیپیٹل اور'خالصتان ریفرنڈم، پنجاب کی بھارت سے علیحدگی'درج تھا۔
سکھ فار جسٹس کے زیراہتمام آسٹریلیا میں ریفرنڈم کا پہلا مرحلہ میلبورن میں رواں برس جنوری میں ہوا تھا۔ میلبورن میں منعقدہ ریفرنڈم میں 50 ہزار سے زائد سکھوں نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔