• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم میں سے ہر شخص اِس امر سے واقف ہے کہ جسم کے ہر حصّے کو بیماریوں سے بچا کر ہی ایک صحت مند زندگی گزاری جاسکتی ہے اور یوں تو جسم کے تمام ہی حصّے اپنی اپنی جگہ اہم ہیں، تاہم ان میں دانتوں کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے کہ یہ ہمارا منہ، درحقیقت صحت و زندگی کا دروازہ( Gateway )ہے۔ ہم جو بھی چیز کھاتے یا پیتے ہیں، اس کا سب سے پہلے سامنا ہمارے دانتوں ہی سے ہوتا ہے۔ 

اگر وہ کوئی ٹھوس غذا ہو، تو ہمارے دانت اسے چبا کر باریک، نرم و ملائم کر کے معدے میں بھیجتے ہیں، جہاں سے ہاضمے کا عمل شروع ہوتا ہے۔ اِسی لیے کہتے ہیں کہ’’ معدے کے دانت نہیں ہوتے۔‘‘لہٰذا، اگر منہ اور دانتوں کی صفائی کی طرف سے غفلت برتی جائے، تو اُس کی وجہ سے وقت سے بہت پہلے ہی دانت خراب ہونا شروع ہو جاتے ہیں، نتیجتاً مجموعی صحت کے ساتھ سوشل لائف بھی متاثر ہوتی ہے۔

یاد رکھیے، خُوب صُورت، صحت مند اور مضبوط دانت ایک صحت مند زندگی کی علامت ہیں۔ احتیاط، علاج سے بہتر ہے اور دانتوں کے معاملے میں تو احتیاط ہر شخص کے اپنے ہی ہاتھ میں ہے۔ بس، اِس کے لیے تھوڑی سی محنت اور توجّہ کی ضرورت ہے۔ دانتوں کی روز مرّہ دیکھ بھال اور حفاظت کے لیے مندرجہ ذیل بنیادی معلومات اور رہنما اصولوں سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

1- گھر میں شیشے کی مدد سے اپنے منہ کا معائنہ خود کرتے رہنا چاہیے تاکہ بیماری کی ابتدائی علامات کے ظاہر ہوتے ہی کسی کوالیفائڈ ڈینٹل سرجن سے علاج شروع کروایا جاسکے۔ یہ اِس لیے بھی ضروری ہے کہ دانتوں کی بیماری جب ابتدائی مراحل سے بڑھ جاتی ہے، تو اکثر پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں اور دانت کھونا پڑتا ہے۔ اگر آپ اپنے دانتوں میں کیڑا یا کالا نشان لگا ہوا دیکھیں، تو فوراً اُن کی بھروائی، یعنی Filling کروا لیں۔

2- مسوڑھوں کی بیماری کا تعلق براہِ راست صفائی سے ہے۔ مسوڑے نہایت اہمیت رکھتے ہیں کہ اُن کے اندر جبڑے کی ہڈی ہوتی ہے، جو دانت کو مضبوطی سے جکڑے رکھتی ہے اور اگر ہم نے بروقت احتیاط نہ کی، تو دانتوں اور مسوڑھوں کے درمیان مسلسل جمنے والے پلاک کی وجہ سے اُن میں جراثیم کی افزائش ہو سکتی ہے۔گلابی مسوڑھے سُوج کر سُرخ ہو جاتے ہیں اور ان سے خون رِسنا شروع ہو سکتا ہے، جو پائیریا کے مرض کی ابتدائی علامت ہے۔ پھر مسوڑھوں میں خلا پیدا ہو جاتا ہے، جس کے بعد ہڈی گلنا شروع ہو جاتی ہے۔ اور یوں لوہے جیسے مضبوط دانت کسی جھولے کی مانند جُھولنا شروع کردیتے ہیں اور بالآخر گر جاتے ہیں یا پھر شدید تکلیف کی وجہ سے اُنھیں نکلوانا پڑتا ہے۔ 

مسوڑھوں سے خون کا رساؤ روکنے کے لیے دانتوں کی صفائی انتہائی ضروری ہے۔ جو بھی غذا کھائی جائے، اُس کے ذرّات کو دانتوں کے درمیان نہ رہنے دیا جائے۔ اِس مقصد کے لیے ہر کھانے کے بعد دانتوں کو خُوب اچھی طرح مسواک یا برش سے صاف کریں تاکہ اُن پر پلاک کی تہہ نہ جمنے پائے، جو دانتوں کی بیماریوں کی اصل وجہ ہے۔ یاد رکھیے، 24 گھنٹوں میں کم از کم ایک مرتبہ برش یا مسواک سے دانتوں کی صفائی انتہائی ضروری ہے اور اس کے لیے رات کو سونے سے قبل کا وقت مناسب ہے۔

3- بچّوں کے دودھ کے دانتوں میں ہونے والا چھوٹا سوراخ بھی بھروا لینا چاہیے، کیوں کہ دانت میں کیڑا لگنے کی اہم وجہ جراثیم ہیں اور کیڑا لگا دانت نہ بھروایا جائے، تو پکّے دانت نکلتے ہی اُنہیں بھی کیڑا لگ سکتا ہے۔

4-  ٹیڑھے، تِرچھے اور بہت زیادہ باہر نکلے دانتوں کی وجہ سے بہت سی مشکلات اور پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ کیوں کہ ان میں کھانے پینے کے ذرّات پھنس جاتے ہیں اور پھر برش بھی اچھی طرح سے نہیں کیا جاتا اور اگر صفائی ٹھیک سے نہ ہو پائے، تو کیڑا لگنے اور مسوڑھوں کے امراض کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اِس لیے اپنے ڈینٹل سرجن کے مشورے سے ٹیڑھے، تِرچھے دانت صحیح کروانے کے لیے بریسیز لگوائیں۔

5- اگر آپ کے کچھ دانت نکل چُکے ہیں، تو اُن کی جگہ فوراً دوسرے دانت لگوائیں تاکہ توازن قائم رہے اور باقی قدرتی دانت محفوظ رہ سکیں۔

6- پان، چھالیہ، گٹکا، مین پوری، تمباکو، نسوار وغیرہ ہر گز نہ کھائیں اور اگر کھاتے ہیں، تو فوراً چھوڑ دیں، کیوں کہ ان سے منہ کی ایک خطرناک بیماری "SUB MUCOUS FIBROSIS" شروع ہو جاتی ہے، جس سے منہ کے اندر کلّے سخت ہو جاتے ہیں، منہ پورا نہیں کُھل پاتا اور بعد میں کینسر بھی لاحق ہو سکتا ہے۔

7- عام، بازاری اور اشتہاری منجنوں یا ٹوتھ پیسٹ کے استعمال سے پرہیز کریں اور ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے ہی سے ٹوتھ پیسٹ خریدیں۔

8- بہت زیادہ ٹھنڈی، گرم، کھٹّی اور ترش چیزیں احتیاط اور اعتدال سے استعمال کریں تاکہ دانت حسّاس نہ ہو جائیں۔

9- منہ اور دانتوں کی کسی بھی چھوٹی، بڑی تکلیف کے سلسلے میں اپنے ڈینٹل سرجن سے معائنہ کروائیں تاکہ چھوٹی موٹی خرابی کا بروقت علاج اور تدارک ہو سکے۔

10- ہر چھے ماہ بعد باقاعدگی سے اپنے دانتوں کا کسی ڈینٹل سرجن سے معائنہ کروائیں۔ (مضمون نگار، بطور چیف ڈینٹل سرجن، لیاقت یونی ورسٹی اسپتال،حیدرآباد سے وابستہ ہیں)