واشنگٹن (اے ایف پی ) بین لاقوامی مذہبی آزادیوں پر قائم امریکی کمیشن نے بھارت میں مذہبی آزادیوں کے معاملے کو پھر سے نظر میں لے لیا ہے ۔ بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے ۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کی حکومت کے تحت اقلیتوں سےمسلسل بد سلوکی ہورہی ہے ۔ امریکی کمیشن نے سفارشات بھی بھیجیں ۔ لیکن ان کی روشنی میں کوئی پالیسی مرتب نہ ہوئی ۔ اس بات کا کم ہی امکان ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کمیشن کے موقف کو مشکل ہی سے تسلیم کرے۔ کیو نکہ بھارت امریکا کا بڑھتا ہوا شراکت دار ہے ۔ دریں اثناءامریکی کمیشن نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف کی حکومت نے عمران خان اور ان کی کابینہ کے خلاف توہین مذہب قانون کو بطور ہتھیار استعمال کیا۔