نئی دہلی (اے پی پی):بھارت اور روس نے باہمی کاروبار روپے میں کرنے پر بات چیت کا سلسلہ روک دیاہے اور تیل کی ادائیگی انڈین روپے میں لینے سے انکار کردیا جو بھارتی معیشت کے لئے بہت بڑا دھچکا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کو جو یوکرین جنگ کے بعد روس سے بڑی مقدار میں خام تیل اور کوئلہ خرید رہا ہے، روس کے مذاکرات سے پیچھے ہٹ جانے سے بھارت کو ایک بڑا جھٹکا لگ گیا ہے۔بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق دراصل روس کے پاس روپیوں کا ڈھیر لگ گیا ہے اور اب یہ اس کے لیے ایک مسئلہ بن گیا ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت آئے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے صحافیوں کو بتایا کہ اربوں بھارتی روپے روس کے بنکوں میں پڑے ہیں لیکن وہ انہیں استعمال نہیں کرسکتے۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق لاوروف نے میڈیاکو بتایا، ہمیں یہ رقم استعمال کرنی ہے لیکن اسے دوسری کرنسی میں منتقل کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔بی بی سی کے مطابق اس کا مطلب ہے کہ روس اب اپنے تیل، ہتھیاروں اور دیگر چیزوں کی ادائیگی روپے میں لینے کے لیے تیار نہیں ہے۔روس اب یہ ادائیگی یوآن یا دوسری کرنسی میں چاہتا ہے جو روپے سے زیادہ قیمتی ہیںچونکہ روس کے لیے روپے کو دوسری کرنسی میں تبدیل کرنے کی لاگت بڑھ رہی ہے، اس لیے وہ روپے میں ادائیگی قبول کرنے سے انکار کر رہا ہے۔روسی بینکوں کو سوئفٹ میسجنگ سسٹم سے خارج کر دیا گیا ہے۔