اسلام آباد (فاروق اقدس) وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کو قومی اسمبلی میں سانحہ نو مئی کے واقعات پر اپنی تقریر سے قبل قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف اور ایوان میں موجود تمام ارکان کیلئے تشکر کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کا مشکور ہوں کہ آپ نے نو مئی کے واقعات پر ایوان میں قرارداد مذمت پیش کی اور تمام ارکان نے اسے اتفاق رائے سے منظور کیا۔
سانحہ نو مئی کی تقریر کے دوران وزیراعظم نے قومی اسمبلی کے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب سپیکر میں نے ابھی عمران خان کا ایک ٹوئٹ پڑھا ہے جس میں موصوف نے اپنے دور کے ڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے سے ایک واقعہ کی تردیدی وضاحت کی ہے جو بالکل ’’سفید جھوٹ‘‘ ہے میں آپ کو سفید جھوٹ پر مبنی یہ ٹویٹ پڑھ کر سناتا ہوں۔
پھر وزیراعظم نے کوٹ کی جیب سے فون نکالتے ہوئے عمران خان کا ٹویٹ ایوان میں پڑھا اور کہا کہ جناب سپیکر میں ذاتی حیثیت میں بھی اس واقعہ سے آگاہ ہوں کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے عمران خان کی اہلیہ کے کرپشن میں ملوث ہونے کے واقعات سے آگاہ کیا تھا اور اس حوالے سے شواہد بھی پیش کئے تھے جس پر عمران خان غصے میں آگئے تھے اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا جناب سپیکر ان کا ٹویٹ حرف بہ حرف غلط اور سفید جھوٹ ہے۔ نو مئی کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں امریکی کانگریس کی خاتون رکن میکسن مورواٹرز کا ذکر بھی خوب رہا اور وزیراعظم سمیت مختلف ارکان نے ان کی اور عمران خان کی ’’آڈیو لیکس‘‘ میں ہونے والی گفتگو پر ’’طبع آزمائی‘‘ کی ۔
خواجہ محمد آصف نے بھی اس حوالے سے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور ایک موقعہ پر کہا کہ جلسوں میں سائفر لہرانے اور اپنے اقتدار کی محرومی کو امریکی سازش قرار دینے والا سارے حربے ناکام ہونے کے بعد آج امریکی کانگریس کی خاتون رکن کے منتیں ترلے (منت سماجت) کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ارکان کی تعداد پانچ سو سے زیادہ ہوتی ہے اور خاتون رکن بھی ان میں سے ایک ہیں کم ازکم منت ترلا کرتے وقت بندے کو حیثیت اور رتبہ تو دیکھ لینا چاہئے اس خاتون سے زیادہ بااثر تو ڈونلڈ بلوم (پاکستان میں امریکی سفیر) ہی ہے۔
خواجہ آصف جو موضوع کے حوالے سے اپنی تقریر یا گفتگو کے دوران چیف جسٹس یا ان کے ہم خیال ججوں کا نام لینے کے بجائے عدلیہ پر تنقید کے دوران سپریم کورٹ کی بجائے ساتھ والی بلڈنگ کی علامت استعمال کرتے ہیں آج انہوں نے صدر عارف علوی کا نام لینے کی جگہ سامنے والی ’’رہائشی عمارت ‘‘ کی علامت استعمال کی اور کہا کہ اس کا رہائشی پی ٹی وی پر حملے میں بھی ملوث تھا۔
ایک موقع پر خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ کورکمانڈر کے گھر پر حملے دہشت گردی کے واقعہ میں ایجنسیوں کے لوگ شامل تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں بتا دیتا ہوں کہ وہاں کون کون لوگ تھے۔ ان میں عمران خان کا بھانجہ اور دو بہنیں بھی شامل تھیں اب عمران خان ان سے پوچھیں کہ وہ کن ایجنسیوں کیلئے کام کرتے ہیں۔ عثمان ڈار، یاسمین راشد، محمود الرشید، شہریار آفریدی اور عمران خان کا بھانجا بھی ان میں شامل ہیں ان سب کی تقاریر اور وڈیو موجود ہیں۔