بھارتی ٹی وی سیریل ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ تنازع پر شو کے آپریشنز ہیڈ سہیل رامانی نے الزام لگانے والی اداکارہ جینیفر مستری پر جوابی وار کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سہیل رامانی نے جینیفر مستری سے استفسار کیا کہ جب تمہارے ساتھ اتنے سارے مسائل تھے تو تم 2016ء میں واپس کیوں آئیں؟
اداکارہ نے سہیل رامانی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے واپس لوٹنے تک کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا۔
اپنے تازہ مقدمے میں جینیفر مستری نے تارک مہتا کا الٹا چشمہ کے پروڈیوسر اسیت مودی، شو کے آپریشنز ہیڈ سہیل رامانی اور ایگزیکٹو پروڈیوسر جتن بجاج کو نامزد کیا ہے۔
انہوں نے ملزمان پر جنسی ہراسانی، عورت کی توہین سمیت کئی الزامات لگائے ہیں۔
اس پر سہیل رامانی نے جوابی وار کیا اور اداکارہ کے الزامات کو سوالات کے ذریعے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ جینیفر مستری کو شو اور اس کے پروڈیوسرز کے ساتھ اتنی ہی تکلیف تھی تو وہ 2016ء میں واپس کیوں آئیں؟ اسے کسی نے مجبور تھوڑی کیا تھا۔
سہیل رامانی نے مزید کہا کہ اداکارہ نے ہی اسیت مودی کو مسیج کیا کہ’میں سدھر گئی ہوں، مجھے ایک اور موقع دیا جائے‘، اب یہ الزامات لگا رہی ہے میں اس کے مسائل سمجھنے سے قاصر ہوں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اداکارہ جو کبھی ہماری دوست تھی اب ہمارا نام لے رہی ہے، نہیں سمجھ پار ہا، وہ کیا رنجش نکالنا چاہتی ہے، میں نے صرف اپنا کام کیا ہے۔
سہیل رامانی کا کہنا تھا کہ کسی بھی کمپنی میں کام کرنے کے کچھ اصول ہوتے ہیں، اداکارہ اپنی ذاتی وجوہات کے باعث بغیر بتائے سیٹ چھوڑ گئی، اس نے بدتمیزی بھی کی۔
انہوں نے اداکارہ کے اقدام کو پبلسٹی کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ اگر آپ ایسے اقدامات کریں گے، جس سے کام متاثر ہو تو ہم آپ سے وضاحت بھی نہیں مانگ سکتے؟ ہم نے تو ڈانٹا بھی نہیں، صرف پیار سے سمجھایا۔
رامانی نے اداکارہ کے الزامات پر اسیت مودی کے لیگل نوٹس کی حمایت کی اور کہا کہ اُس کے پاس متعدد ثبوت ہیں جو ضرورت پڑنے پر فراہم کیے جائیں گے۔