بھارتی ٹیلی ویژن کی اداکارہ جنیفر مستری بنسیوال کا کہنا ہے کہ ان کا عدالتی نظام پر یقین بحال ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے پاس ہر چیز کا ثبوت ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انہوں نے یہ بات ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے پروڈیوسر اسیت کمار مودی، شو کے آپریشن ہیڈ سہیل رامانی اور ایگزیکٹو پروڈیوسر جتن بجاج کے خلاف جنسی ہراسانی کی ایف آئی آر کے اندراج کے بعد کہی۔
واضح رہے کہ جنیفر مستری بنسیوال نے شو میں روشن سنگھ سوڈھی کا کردار ادا کیا۔
اس سے قبل جنیفر مستری نے کہا تھا کہ شو انتظامیہ نے ان پر جنسی جملے کسے اور مبینہ طور پر انہیں اپنے ساتھ مے نوشی کی دعوت دی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ معافی مانگ لیتے ہیں تو میں معاملہ ختم کردوں گی، میرے پاس ہر چیز کے ثبوت ہیں۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنیفر مستری نے کہا کہ پہلے تو یہی لگ رہا تھا کہ اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے؟ اسیت مودی نے نوٹس کا میرے وکیل کو جواب دیا، بہت الزامات عائد کیے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے دعویٰ کیا میں نے شراب پی کر ساتھی مرد اداکار کو مارا پیٹا۔ جنیفر مستری نے کہا کہ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ میں کسی مرد سے لڑ سکتی ہوں۔
میں مانتی ہوں کہ میں بعض اوقات ڈرنک کرتی ہوں، لیکن اس کا قطعی یہ مطلب نہیں کہ میں مدہوشی میں ہنگامہ آرائی کروں، یہ انہوں نے تمام جھوٹے الزامات تیار کیے۔
انہوں نے کہا کہ شو انتظامیہ کہتی ہے ان کے ہاں کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوتا اور ان کا سارے اداکاروں اور کریو کے ساتھ رویہ باپ کی طرح کا ہے۔ لیکن دوسرے سارے اداکار بھی شو چھوڑ چکے ہیں، یہ بات انہیں کیوں سمجھ میں نہیں آرہی؟