مصنّف: امداد نیازی
صفحات: 144، قیمت: 400روپے
ناشر: ایم ارسلان پبلی کیشنز، ملتان۔
فون نمبر: 7805809 - 031
امداد نیازی شاعری کرتے ہیں اور افسانہ نگاری بھی، یہ نہیں معلوم کہ اُن کا بنیادی حوالہ کیا ہے۔ ہمارے پیشِ نظر اُن کا چوتھا افسانوی مجموعہ ہے، جس میں اُنہوں نے21افسانے شامل کیے ہیں۔ ان کے افسانوں میں انسان دوستی کو مقدم رکھا گیا ہے۔ ان کی کہانیوں میں مشاہدات بھی ہیں اور تجربات بھی۔ انسانی دُکھ درد، سماجی نا انصافیاں اور معاشرتی ناہم واریاں اُن کے بنیادی موضوعات ہیں۔ بیش تر کہانیاں دیہی زندگی کی رُوبہ زوال تہذیب اور جاں گسل مسائل سے عبارت ہیں۔ امداد نیازی کے افسانوں میں مشرقی روایت اور شرافت کا تہذیبی حُسن نمایاں ہے۔ پنجاب اور میانوالی کی ثقافت کا عکس بھی اُن کی تخلیقات سے جھلکتا ہے۔
نسوانی کرداروں کی سراپا نگاری میں بھی اُنھوں نے اپنے کرداروں کو بے ہودگی و فحاشی کی گرد سے محفوظ رکھا ہے۔اِس حوالے سے ان کی کہانیوں’’ رانی‘‘ اور’’ ماسی جنتاں‘‘ کو بطور مثال پیش کیا جاسکتا ہے۔ امید ہے کہ اُن کے اسلوب کی سادگی اور بیان کی دل کشی ادبی دنیا میں ان کی شناخت کا وسیلہ بنے گی۔ اِس کتاب میں ڈاکٹر اصغر ندیم سیّد، ڈاکٹر صغرا صدف، ڈاکٹر پونم گوندل، پروفیسر رئیس عرشی، ضمیر بخاری اور پروفیسر عاصم بخاری کے مضامین بھی شامل ہیں، جن میں امداد نیازی کی افسانہ نگاری کی فنی خُوبیوں اور تخلیقی صلاحیتوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔