• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر: شاداب صدیقی

صفحات: 192، قیمت: 400روپے

ناشر: الحمد پبلی کیشنز، اردو بازار، گلشنِ اقبال، کراچی۔

فون نمبر: 2830979 - 0322

شاداب صدیقی کا شمار سینئر شعراء میں ہوتا ہے۔ اُنہوں نے اپنی جودتِ طبع سے ہر صنفِ سخن کو سیراب کیا، لیکن غزل سے اُنھیں خصوصی لگائو ہے۔ ہمارے پیشِ نظر اُن کی چَھٹی کتاب ہے، جس میں ایک حمد، ایک نعت، 166غزلیں اور 26نظمیں شامل ہیں۔ ابو البیان ظہور احمد فاتح، شبیر ناقد اور امین جالندھری نے مذکورہ کتاب سے متعلق مضامین تحریر کیے ہیں۔ شاعری میں شاداب صدیقی نے غم و الم کی جو کیفیات قلم بند کی ہیں، اُن پر میر تقی میر اور فانی بدایونی کی شاعری کا اثر نمایاں معلوم ہوتا ہے۔ ویسے غم و الم اُن کی شاعری کا بنیادی حوالہ ہے اور وہ غمِ ہجر میں جاری ہونے واے اشکوں کو گُہر قرار دیتے ہیں۔

ہم کہہ سکتے ہیں کہ غم سے خوشیاں کشید کرنے کا حَسین آدرش اُن کی شاعری میں پایا جاتا ہے،جب کہ زبان و بیان کے اعتبار سے بھی یہ مجموعۂ کلام داد و تحسین کا مستحق ہے۔ویسے اُن کے بیش تر اشعار پڑھنے والوں کو اپنی داستان لگیں گے۔ یوں بھی وہی شاعری زیادہ دیرپا ہوتی ہے، جس کی بازگشت لوگ اپنے دل کی دھڑکنوں میں محسوس کریں۔ ہمارے خیال میں یہ ایک اچھا شعری مجموعہ ہے، جسے توجّہ سے پڑھا جائے گا اور اس سے پہلے شاداب صدیقی کے جو مجموعے منظرِعام پر آئے، اُن کے نام اس طرح ہیں۔آتشِ پنہاں (غزلیں)، غم میری جاگیر(غزلیں)، جھیل کنارے(غزلیں، نظمیں)، دشتِ بے کنار (غزلیں، نظمیں) اور گنجینۂ نور (حمد و نعت)۔